نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پرالی جلانے کی نگرانی کے لئے جسٹس مدن بی لوکر کی سربراہی والی ایک رکنی کمیٹی تشکیل دینے کے فیصلہ پر روک لگا دی ہے۔ یہ سپریم کورٹ کو یقین دہائی کے بعد لگائی گئی ہے۔ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بھروسہ دلایا ہے کہ وہ تین چار دنوں کے اندر ایک قانون بنا کر پرالی جلانے کے تعلق سے مستقل ایک ادارہ تشکیل دے گی۔
Published: undefined
چیف جسٹس ایس اے بوبڑے نے کہا کہ یہ قابل تحسین اقدام ہے۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر حکومت کو کارروائی کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مفاد عامہ کی عرضی کی بات نہیں، واحد مسئلہ یہ ہے کہ آلودگی کی وجہ سے لوگوں کا دم گھٹ رہا ہے اور کچھ ایسا ہو رہا ہے جس پر روک لگانی انتہائی ضروری ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح یہ ہے کہ دہلی-این سی آر کے لوگوں کو صاف ہوا ملے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ اس پر جنگی پیمانے پر روک لگائے جانے کی ضرورت ہے۔ مرکز نے اس سے پہلے سپریم کورٹ میں درخواست دی تھی کہ پرالی جلانے کی نگرانی کے لئے جسٹس ایم بی لوکر کو مقرر کرنے والے 16 اکتوبر کے حکم پر روک لگائی جائے۔
Published: undefined
ایس جی تشار مہتا نے کہا کہ مرکز ایک وسیع منصوبہ کے ساتھ ایک مستقل ادارہ قائم کرنے جا رہا ہے جو پرالی پر قابو پائے گا۔ مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت پرالی جلانے کے مسئلہ پر قانون بنانے جا رہی ہے۔ تین چار دنون میں یہ قانون بنا دیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined