سری نگر: سرکاری اراضی اور کاہچرائی کے نام پر جموں وکشمیر میں چلائی جارہی انسداد تجاوزات مہم کو عوام دشمن اور غریب کُش قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال نے کہا کہ نئی دلی نے براہ راست اس تاریخی ریاست کے عوام کیخلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے اور گذشتہ4سال سے تینوں خطوں کے عوام خصوصاً اکثریتی طبقے کو ہر سطح پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
Published: undefined
شیر کشمیر بھون جموں میں مختلف علاقوں سے آئے ہوئے عوامی وفود سے تبادلہ خیالات کرتے ہوئے ڈاکٹر کمال نے کہاکہ زمینی سطح پر اس مہم کے خلاف عوام میں زبردست غم و غصہ پایا جارہاہے اور حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لیکر فوری طور پر اس غیر دانشمدانہ، غیر سنجیدہ اور عوام کُش مہم پر روک لگا دینی چاہئے۔
Published: undefined
انہوں نے کہاکہ حکومت کی جموں و کشمیر کے عوام کو محتاج اور بے اختیار کرنے کی اس پالیسی کے سنگین نتائج آنے کے قوی امکانات ہیں ،جس کی ذمہ داری براہ راست موجودہ حکمرانوں پر عائد ہوگی۔ اُن کا کہنا تھا کہ انہدامی مہم نہ صرف سیاسی انتقام گیری کی بنیاد پر بلکہ ایک مخصوص طبقے کیخلاف چلائی جارہی ہے۔
Published: undefined
اُنہی سیاست دانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو بھاجپا کی ہاں میں ہاں ملانے کے بجائے اُن کی مخالفت کرتے ہیں اور سرکاری مشینری کا غلط استعمال کرکے وادی کے ساتھ ساتھ جموں میں بھی ایک مخصوصی طبقے کیخلاف زیادہ کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔ اُن کے مطابق حکومت انہدامی کارروائی سے پہلے متعلقہ خاندان کو نوٹس بھیجنے کی زحمت بھی گوارا نہیں کر رہی ہے۔
Published: undefined
ڈاکٹر کمال نے کہاکہ جن لوگوں کیخلاف انہدامی کارروائی ہورہی ہے وہ ملک کی آزادی سے کئی دہائیوں پہلے سے ان زمینوں پر اپنا بود و باش کررہے ہیں، ان میں سے زیادہ تر زمینیں اُس وقت کی حکومتوں نے لوگوں کو قانونی طور پر دی تھیں، یہ لوگ اب کیسے اچانک غیر قانونی قابض بن گئے؟ قوانین میں راتوں رات ترمیم کرکے اسے لوگوں کو نقصان پہنچانے کیلئے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ اس مہم نے لوگوں کے اندر بہت سارے خدشات کو جنم دیا ہے اور زمینی سطح پر لوگ اسے اسرائیلی پالیسی سے بھی تعبیر کررہے ہیں۔
Published: undefined
معاون جنرل سکریٹری نے کہا کہ سرکاری اراضی جموں و کشمیر تک محدود نہیں ہے بلکہ قومی سطح پر اس طرح کی تجاوزات کو باقاعدہ بنا کر آزادانہ حقوق میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں پشتینی باشندوں کی لاکھوں کنال اراضی دہائیوں سے فوج کے زیر تصرف ہے لیکن حکمران اس بارے میں بات نہیں کرتے۔
ڈاکٹر کمال نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بھی واضح الفاظ میں حکومت سے کہا تھا کہ اس مہم میں مکانوں کو منہدم نہ کیا جائے لیکن یہاں ملک کی سب سے بڑی عدالت کی بھی توہین ہورہی ہے اور ایسے غریب عوام کے مکانوں پر بھی بلڈوزر چلایا جارہاہے جن کے پاس کہیں اور سر چُھپانے کی جگہ بھی نہیں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز