کرگل: ٹیکسی آپریٹریس اینڈ اونرس یونین کرگل کی کال پر پیر کے روز لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع کرگل میں مکمل ہڑتال رہنے سے تمام تر کاروباری سرگرمیاں مفلوج ہو کر رہ گئیں۔ یہ ہڑتال کال لیہہ کی سڑکوں پر کرگل کی گاڑیوں کو چلنے کی اجازت نہ دینے کے خلاف کی گئی۔ کرگل یونین کا الزام ہے کہ لیہہ میں ایک مخصوص ٹیکسی یونین کی اجارہ داری ہے جو کرگل کی گاڑیوں کو لیہہ میں چلنے کی اجازت نہیں دیتی ہے۔ اس ہڑتال کال کی حمایت امام خمینی ٹرسٹ کرگل، انجمن جمیۃ العلما اثنا عشریہ کرگل، نیشنل کانفرنس کرگل یونٹ اور طلبہ تنظیموں نے بھی کی تھی۔
Published: undefined
ٹیکسی آپریٹریس اینڈ اونرس یونین کرگل کے صدر محمد ابراہیم نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ لداخ الگ یونین ٹریٹری بن جانے کے بعد کرگل کی گاڑیوں کو ضلع لیہہ میں چلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس سلسلے میں یونین ٹریٹری انتظامیہ سے بھی ملے لیکن ان کی طرف سے ابھی تک کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ پانچ دنوں سے مسلسل بھوک ہڑتال پر ہیں اور آج یعنی پیر کو مکمل ہڑتال کر رہے ہیں۔
Published: undefined
معروف سماجی کارکن اور سابق صحافی سجاد کرگلی نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ کرگل کی گاڑیوں کو لیہہ میں چلنے کی اجازت نہ دینا ایک غیر قانونی عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'یہ آئینی حقوق کی پامالی ہے، کشمیر میں ایسا نہیں ہوتا ہے وہاں لوگ کرگل کی گاڑیوں کو چلنے پھرنے دیتے ہیں لیکن بدقسمتی سے لیہہ میں ایسا ہوا ہے جبکہ دونوں اضلاع ایک ہی یونین ٹریٹری کے حصے ہیں'۔
Published: undefined
سجاد نے بتایا کہ یونین ٹریٹری انتظامیہ اس سلسلے میں کوئی کارروائی نہیں کرتی ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بے بس ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقین یونین ٹریٹری کے لیفٹیننٹ گورنر آر کے ماتھر سے بھی ملے لیکن ابھی تک کچھ بھی نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے کرگل کی گاڑیوں کو پورے جموں و کشمیر میں چلنے کی اجازت تھی لیکن لداخ الگ یونین ٹریٹری بن جانے کے بعد انہیں اپنی ہی یونین ٹریٹری میں چلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے جو ایک حیران کن امر ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined