نئی دہلی: مسلم مذہبی رہنماؤں کے ایک وفد نے وزیر داخلہ امت شاہ سے دیر رات گئے ملاقات کی۔ رپورٹ کے مطابق ملک میں بڑھتے ہوئے ’اسلامو فوبیا‘ پر بحث کی گئی۔ وفد کی قیادت ممتاز عالم دین مولانا محمود مدنی کر رہے تھے۔ مولانا مدنی کے علاوہ وفد میں مسلم پرسنل لا بورڈ کے کمال فاروقی، نیاز فاروقی اور پروفیسر اختر الواسع شامل تھے۔
Published: undefined
وزیر داخلہ کے ساتھ ملاقات میں رام نومی کے موقع پر مغربی بنگال، بہار اور مہاراشٹر میں ہوئے تشدد اور بہار کے نالندہ میں مدرسہ کو نذر آتش کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ہم جنس شادی اور یکساں سول کوڈ پر بھی بات ہوئی۔ مسلم وفد نے امت شاہ کو مسلمانوں سے متعلق مسائل کے بارے میں ایک پریزنٹیشن بھی دیا۔
Published: undefined
ملاقات کے دوران ہریانہ میں جنید اور ناصر کو زندہ جلانے پر بھی بات ہوئی۔ اس کے ساتھ ہی مسلم مذہبی رہنماؤں نے بھی بی جے پی لیڈروں کے بیانات کو لے کر وزیر داخلہ امت شاہ کے سامنے اپنی بات رکھی۔ انہوں نے کہا کہ اکثر حکومت کی خاموشی سے مسلمانوں کو تکلیف ہوتی ہے۔
Published: undefined
وہیں، وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ لنچنگ اور نفرت انگیز تقریر جیسے معاملات پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ وفد نے کرناٹک میں پسماندہ مسلمانوں کے لیے ریزرویشن کے خاتمے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ مذہبی رہنماؤں نے یکساں سیول کوڈ کے بارے میں امت شاہ کا موقف جاننے کی کوشش کی، حالانکہ وزیر داخلہ نے فی الحال اس پر کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined