بریلی: اترپردیش کے ضلع بریلی میں شہر سے لے کر دیہات تک آوارہ مویشیوں کی دہشت پھیلی ہوئی ہے۔ ان آوارہ جانوروں کی وجہ سے کئی لوگ اپنی جان گنواں چکے ہیں۔ چاہے وہ آوارہ کتوں کا حملہ ہو، بندروں کے جھنڈ کی دہشت ہو یا پھر سانڈوں کا حملہ ہو۔ گذشتہ سال بندروں و کتوں کے حملے سے تقریبا نصف درج افراد نے اپنی جان گنوائی تھی۔ سانڈوں کے حملے میں گذشتہ ایک مہینے میں ضلع میں 4 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
Published: undefined
نگر نگم و نگر پنچایتیں، ایس ڈی ایم آوارہ مویشیوں کو پکڑنے کے دعوے کر رہے ہیں لیکن یہ دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں اور آوارہ مویشیوں خاص کر سانڈوں کے حملوں کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ 3 جنوری 2024 کو سی بی گنج کے متھراپور باشندہ پی کے کمپنی کے سپروائزر انل بائیک سے فیکٹری جا رہے تھے۔ اس دوران انہیں سانڈ نے راستے میں گھیر لیا اور حملہ کر کے انہیں شدید طور سے زخمی کر دیا۔ علاج کے دوران اسپتال میں ان کی موت ہو گئی۔
Published: undefined
9 جنوری 2024 کو تھانہ پریم نگر کے جھولے لال گیٹ کے نزدیک رہنے والے بنواری لال ڈیلا پیر منڈی سے سبزی لے کر گھر آ رہے تھے۔ اس دوران انہیں سانڈ نے پٹخ پٹخ کر شدید طور سے زخمی کر دیا۔ راجندر نگر میں واقع ایک پرائیویٹ اسپتال میں انہوں نے دم توڑ دیا۔ 24جنوری2024 کو سنجے نگر باشندہ ریٹائرڈ بینک منیجر کرونا شنکر پانڈے مارننگ واک سے آ رہے تھے۔ گھر سے کچھ دوری پر ان پر سانڈ نے حملہ کر دیا اور ان کو پٹخ پٹخ کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔ 3 فروری 2024 کو تھانہ شاہی کے گاؤں سہور باشندہ 65سالہ جاگن لال اپنےگھر کے دروازے پر بیٹھے دھوپ سینک رہے تھے۔ اسی دوران وہاں سے گذر رہے آوارہ سانڈوں نے ان پر حملہ کر دیا، جس میں ان کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔
Published: undefined
متعلقہ شعبے و ذمہ دار افسران ان آوارہ مویشیوں کو پکڑنے کی مسلسل باتیں کرتے ہیں اور اس سے متعلق دستاویزات بھی دکھاتے ہیں لیکن حالت یہ ہے کہ جگہ جگہ آوارہ مویشی اور سانڈوں کے غول کے غول نظر آتے ہیں۔ یہ سڑکوں پر ایک دوسرے سے لڑتے ہیں اور آنے جانے والوں کو زخمی کرتے رہتے ہیں جس کی شکایتیں مسلسل موصول ہوتی رہتی ہیں۔ اس ضمن میں سب سے زیادہ خراب حالت اسمارٹ سٹی کی ہے۔ ہائی وے پر کھلے عام آوارہ مویشی ادھر ادھر دوڑتے ہوئے دیکھے جاتے ہیں۔ جن سے لگاتار حادثات بھی ہو رہے ہیں۔ یہ بات واضح رہے کہ ریاستی وزیر دھرم پال سنگھ بھی بریلی ضلع کے ہی ہیں۔ انہوں نے کئی بار ہدایات بھی جاری کی ہیں لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined