سماجوادی پارٹی کے قدآور لیڈر محمد اعظم خاں سے سیاسی دشمنی کی وجہ سے جہاں مولانا محمد علی جوہر یونیورسٹی اکثر یوگی حکومت کے نشانے پر رہتی ہے، وہیں اب رامپور پبلک اسکول اور یتیم خانہ بھی اس کے نشانہ پر آ گئے ہیں۔ یوپی حکومت اور رامپور ضلع انتظامیہ اعظم خاں کو زمین مافیا اور بدعنوان ٹھہرانے کی جی توڑ کوشش کر رہے ہیں اور یوگی حکومت کا شکنجہ محمد اعظم خاں پر کستا جا رہا ہے۔
Published: 13 Jul 2019, 7:10 PM IST
اتر پردیش کی یوگی حکومت پر لگاتار یہ الزامات عائد ہو رہے ہیں کہ وہ اسلامی علامات کو تعصب کی نظر سے دیکھتی ہے۔ شہروں کے نام تبدیل کرنے کا معاملہ ہوا یا پھر مساجد سے لاؤڈ اسپیکر اتروانے، سڑکوں اور پارکوں میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر ہندو تنظیموں کی طرف سے کھڑا کیا گیا تنازعہ ہو، ہر ایک معاملہ میں حکومت پر مسلمانوں کے خلاف یکطرفہ فرمان جاری کرنے اور جابرانہ کارروائی انجام دینے کے الزامات عائد ہوئے ہیں۔
Published: 13 Jul 2019, 7:10 PM IST
شعبہ تعلیم کی بات کریں تو وہاں بھی حکومت کی تنگ نظری صاف نمایاں ہوتی ہے۔ مدرسہ ٹیچروں کی تنخواہیں سالہا سال ادا نہیں کی جاتیں اور حکومت سے وابستہ شعلہ بیان رہنما لگاتار مدارس پر دہشت گری کو فروغ دینے کے الزامات عائد کرتے رہتے ہیں۔ محمد علی جوہر یونیورسٹی اور رامپور پبلک اسکولوں کے خلاف یوگی حکومت کی کارروائی بھی اسی سلسلہ کی کڑی نظر آ رہی ہے۔
Published: 13 Jul 2019, 7:10 PM IST
یوپی میں بی جے پی حکومت کے قیام کے ساتھ ہی اعظم خاں پر مقدمات کی جھڑی سی لگ گئی۔ انتخابی ضابطہ اخلاق سے لے کر بی جے پی سے پارلیمانی امیدوار رہیں جیہ پردہ کی شان میں بد کلامی کرنے اور دیگر کئی معاملات میں اعظم خاں کو ملزم بنایا گیا ہے۔ ان مقدمات سے اعظم خاں پار بھی نہیں پاسکے کہ یونیورسٹی بنانے کے لئے لی گئی زمین کو جبراً لکھوانے کی 26 کھاتہ داروں کی شکایت پر گذشتہ رات اور ایک مقدمہ اعظم خاں و یونیورسٹی کے سیکورٹی انچارج ریٹائرڈ سی او آل حسن سمیت کئی پر مقدمہ قائم ہوا اور پولس نے کارروائی کرتے ہوئے آلِ حسن کو حراست میں لینے کی کوشش بھی کی مگر وہ پولس کے ہاتھ نہیں لگے البتہ ان کے بیٹے کو پولس نے اپنی گرفت میں لے لیا ہے۔ رامپور ضلع انتظامیہ یہیں نہیں رُکی بلکہ یتیم خانے کی وقف زمین پر تعمیر ہو رہے رامپور پبلک اسکول کو گرانے کا فرمان جاری کر دیا۔
Published: 13 Jul 2019, 7:10 PM IST
آر ڈی اے (رامپور ڈیولپمنٹ اتھارٹی) نے موقع پر پہنچ کر رامپور پبلک اسکول اور یتیم خانہ کی تعمیر کو رکوانے کے ساتھ ساتھ یہ بھی انتباہ دیا کہ خود اس تعمیر کو گروا دیں ورنہ محکمہ اسے توڑ دے گا۔ ساتھ ہی جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔ آر ڈی اے کے افسران کے مطابق زیر تعمیر عمارت کا نقشہ پاس نہیں کروایا گیا ہے اور نہ ہی اس تعمیر کو لے کر کسی طرح کی متعلقہ محکمہ سے اجازت لی گئی ہے۔ متعلقہ محکمے کے افسران کے مطابق اعظم خاں کو نوٹس جاری کر یہ باور کرایا گیا تھا کہ اس اسکول کی تعمیر ناجائز طریقے سے ہو رہی ہے اسے فوری طور پر روک دیا جائے مگر اعظم خاں نے نہ تو کوئی جواب دیا اور نہ ہی تعمیر کے کام کو روکا۔ جس کو لے کر آر ڈی اے کے افسران نے ایکشن لیتے ہوئے اسکول کی تعمیر کو رکوا دیا ہے۔
Published: 13 Jul 2019, 7:10 PM IST
حکومت اور افسران کے اس رویہ پر اعظم خاں کے حامیوں میں زبردست غصہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب اقلیتی دشمنی میں ہو رہا ہے کیونکہ اعظم خاں نے ہمیشہ اقلیتی و کمزور طبقوں کی نمائندگی کی ہے اور ان کے حق کی لڑائی لڑی ہے جسے بی جے پی کی یوگی حکومت برداشت نہیں کر پا رہی ہے۔
Published: 13 Jul 2019, 7:10 PM IST
ان کے حامی حاجی انیس الدین کاتب کا کہنا ہے کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ صوبے کے ہر طبقہ کی تعلیم اور دیگر مفادات کا خیال رکھے نہ کہ تعلیمی اداروں کو سیاسی دشمنی کے چلتے نقصان پہونچانے کا کام کرے۔ یہ حکومت کے اصولوں کے خلاف ہے۔ انھوں نے کہا کہ 2016 سے جو اسکول زیر تعلیم ہے وہ اب ناجائز کیسے ہوگیا ان کا کہنا ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں ملی شکست بی جے پی کو برداشت نہیں ہو رہی ہے اس لئے وہ اعظم خاں سے جڑے اداروں و دیگر معاملوں کو نقصان پہونچا کر اپنی بھڑاس نکالنا چاہتی ہے۔ ساتھ ہی اقلیتی دشمنی کا مظاہرہ کرکے اپنے بھکتوں کو خوش کرنے کا کام کر رہی ہے۔
Published: 13 Jul 2019, 7:10 PM IST
انھوں نے کہا کہ یوپی کی یوگی حکومت کو چاہیے کہ وہ تعلیمی اداروں کو نقصان پہنچانے سے باز رہے اور سیاسی دشمنی نکالنے کا کوئی سیاسی طریقہ اپنائے۔ بتاتے چلیں کہ یتیم خانہ وقف 157 جس پر کئی لوگوں نے قبضہ کر رکھا تھا اعظم خاں نے اپنے دورِ اقتدار میں اس زمین کو خالی کرا کر اپنے ٹرسٹ کے نام اندراج کرالیا تھا اور اس کے بعد اس زمین پر رامپور پبلک اسکول کی تعمیرکا کام شروع کردیا تھا۔ اقتدار کی تبدیلی کے بعد چلی سیاسی جنگ میں یہ اسکول بھی زد میں آگیا۔ فی الحال اعظم خاں اسکول سے متعلق کسی طرح کا بیان نہیں دے رہے ہیں۔
Published: 13 Jul 2019, 7:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 Jul 2019, 7:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز