اجین: مدھیہ پردیش کے مذہبی شہر اجین کے ماکڑون میں سردار پٹیل اور ڈاکٹر امبیڈکر کا مجسمہ نصب کرنے پر ہوئے تنازعہ میں دو فریقوں کے درمیان جم کر تشدد ہوا۔ ایک فریق کے ذریعے ٹریکٹر سے پٹیل کا مجسمہ گرانے اورپھر توڑ پھوڑ کرنے پر یہ تشدد بھڑکا جس کے بعد مشتعل لوگوں نے پتھراؤ کیا اور کچھ گاڑیوں کو توڑنے پھوڑنے کے ساتھ آگ بھی لگادی۔
Published: undefined
اطلاع کے مطابق ماکڑون منڈی گیٹ اور بس اسٹینڈ کے قریب خالی اراضی پر دو فریق الگ الگ مجسمے نصب کرنا چاہتے تھے۔ بھیم آرمی کے لوگ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کا مجسمہ نصب کرنا چاہتے تھے جبکہ پاٹیدار برادری کے لوگ سردار پٹیل کا مجسمہ نصب کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ یہ معاملہ پنچایت میں زیر غور ہی تھا اور اس پر ابھی کوئی فیصلہ بھی نہیں ہوسکا تھا کہ بدھ (24 جنوری) کی رات کچھ سماج دشمن عناصر نے خالی زمین پر سردار پٹیل کا مجسمہ نصب کر دیا۔
Published: undefined
اس کی اطلاع جیسے ہی دوسرے فریق کے لوگوں کو ہوئی انہوں نے ٹریکٹر سے مجسمے توڑ کر گرا دیا اور پھر اس کے بعد اسے لاٹھی ڈنڈوں سے توڑ بھی دیا۔ اس واقعے کے بعد دونوں فریق کے لوگ ایک دوسرے کے بالمقابل آگئے اور ایک دوسرے پر پتھراؤ شروع کر دیئے۔ دیکھتے ہی دیکھتے اس مشتعل بھیڑ نے وہاں پر موجود گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کرنی شروع کر دی اور کچھ گاڑیوں میں آگ لگا دی۔
Published: undefined
بڑھتی ہوئی کشیدگی اور تشدد کے پیشِ نظر اجین اور ترانا سے بڑی تعداد میں پولیس فورس کو بلایا گیا۔ پولیس نے مشتعل بھیڑ کو قابو میں کرنے کے لیے طاقت کا معمولی استعمال بھی کیا۔ اجین کے کلکٹر نیرج سنگھ کے مطابق ’’پولیس نے اس معاملے میں کچھ لوگوں کو حراست میں بھی لیا ہے۔ موٹر سائیکل کو جلانے کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔‘‘ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نتیش بھارگوا کے مطابق ’’صورتحال پوری طرح سے قابو میں ہے اور پولیس اپنی کارروائی کر رہی ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined