قومی خبریں

قاضی شہر الہ آباد مفتی شفیق احمد شریفی کا رمضان المبارک کے سلسلہ میں اہم اعلان

قاضی شہر نے کہا مسجدوں میں تراویح کی نماز صرف اتنے ہی لوگ پڑھیں جتنے لوگوں کی حکومت کی طرف سے اجازت ہو باقی لوگ گھروں پرہی عبادت کریں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

الہ آباد: رمضان المبارک کا با برکت مہینہ گامزن ہونے والا ہے، اس مہینہ میں مسلمان خوب عبادت کرتے ہیں۔ رات کو تراویح کی نماز ادا کی جاتی ہے، مسجدوں میں بھی عام دنوں کے مقابلہ میں اچھی خاصی رونق ہوتی ہے، لیکن اس بار مہلک وباء کی وجہ سے پورے ملک میں لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے مسجدوں میں مجمع اکٹھا کرنا ممنوع ہے۔ دو یا تین لوگ ہی مسجدوں میں نماز ادا کر رہے ہیں باقی تمام لوگ گھروں پر ہی نماز ادا کر رہے ہیں، رمضان المبارک کے پیش نظر شہر قاضی مفتی شفیق احمد شریفی نے ایک بیان جاری کیا ہے۔

Published: undefined

قاضی شہر الہ آباد نے رمضان کے حوالہ سے بیان جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ آنے والا ہے، یہ سب صبر اور عبادت کا مہینہ ہے، اس لئے مسلمان اس مہینہ میں اپنے رب کو راضی کرنے کے لئے خوب عبادت کریں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کوروناوائرس کی وجہ سے پورے ملک میں لاک ڈاؤن ہے، اس لئے رمضان المبارک میں تراویح کی نماز اور 5 وقت کی نماز اتنے ہی لوگ ادا کریں جتنے لوگوں کی انتظامیہ کی طرف سے اجازت ہو۔ امام مؤذن اور خادم کے علاوہ باقی لوگ اپنے گھروں پر ہی تراویح کی نماز جماعت یا تنہا تنہا ادا کریں، مسجدوں میں ہرگز بھیڑ نہ لگائیں۔

Published: undefined

شہر قاضی نے کہا کہ تراویح کی نماز جماعت سے سنت علی الکفایہ یعنی اگر چند لوگ مسجد میں باجماعت ادا کرلیں تب بھی یہ سنت ادا ہو جائیگی، باقی لوگ اپنے گھروں میں اگر ممکن ہو پورا قرآن ورنہ سورہ تراویح جماعت سے یا تنہا تنہا پڑھیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا، اس بات کا خاص لحاظ رکھیں کہ گھروں میں بھی اگر جماعت سے تراویح کی نماز ادا کریں تو انتظامیہ کی طرف سے جتنے لوگوں کی اجازت ہو اتنے افراد ہی پڑھیں، انہوں نے کہا رمضان کے اخیر عشرہ میں اعتکاف بھی سنت علی الکفایہ ہے یعنی اگر شہر کی کسی مسجد میں ایک شخص بھی اعتکاف میں بیٹھ گیا توسب بری ہوں گے، اگر کوئی نہیں بیٹھا تو پوری بستی والے گنہگار ہوں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined