ہندوستان اپنی آزادی کی 75ویں سالگرہ منا رہا ہے۔ ایسے میں جہاں ہر طرف جشن کا ماحول ہے اور حب الوطنی سے سرشار نغموں کی گونج سنائی دے رہی ہے، وہیں ملک کے سب سے بڑے سرکاری بینک یعنی اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے اپنے صارفین کو زوردار جھٹکا دیا ہے۔ اس بینک نے اپنی مارجینل کوسٹ بیسڈ لینڈنگ ریٹ (ایم سی ایل آر) میں 20 بیسس پوائنٹ کا اضافہ کر دیا ہے۔ اس اضافہ کے بعد بینک سے قرض لینا مزید مہنگا ہو جائے گا۔ نئی شرحیں 15 اگست 2022 سے ہی نافذ العمل ہوں گی۔
Published: undefined
ایس بی آئی کی ویب سائٹ کے مطابق مختلف ٹینیور (مدت) کے قرض کے لیے ایم سی ایل آر شرحوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ بینک کی طرف سے یہ فیصلہ آر بی آئی کے ذریعہ ریپو ریٹ میں اضافہ کے بعد لیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مہنگائی کو قابو میں کرنے کے لیے اس ماہ کے شروع میں ہی آر بی آئی نے ریپو ریٹ میں 50 بیسس پوائنٹ کا اضافہ کیا تھا۔ اس فیصلہ کے بعد کچھ بینکوں نے شرح سود میں اضافہ کا اعلان کیا تھا۔
Published: undefined
بہرحال، ایس بی آئی کے قرض کی شرحوں میں اضافہ کے بعد اب ایک رات سے تین ماہ کی مدت کے لیے ایم سی ایل آر شرح 7.15 فیصد سے بڑھ کر 7.35 فیصد ہو گئی ہے۔ چھ ماہ کی مدت کے قرض پر اسے 7.45 فیصد سے بڑھا کر 7.65 فیصد کر دیا گیا ہے۔ ایک سال کے قرض پر ایم سی ایل آر شرح 7.50 فیصد کی جگہ 7.70 فیصد، اور دو سال کی مدت کے لیے 7.70 فیصد سے 7.90 فیصد کر دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں تین سال کی مدت کے لیے یہ شرح 7.80 فیصد کی جگہ 8.00 فیصد ہو گئی ہے۔
Published: undefined
غور کرنے والی بات یہ ہے کہ ایس بی آئی نے اپنے صارفین کو گزشتہ تین ماہ میں یہ تیسرا جھٹکا دیا ہے۔ ایس بی آئی مئی ماہ سے اب تک ایم سی ایل آر میں 50 بیسس پوائنٹ کا اضافہ کر چکا ہے۔ ایم سی ایل آر شرحوں کے ساتھ ہی ایس بی آئی نے ایکسٹرنل بنچ مارک بیسڈ ریٹ (ای بی ایل آر) اور ریپو لنکڈ لینڈنگ ریٹ میں 50 بی پی ایس کا اضافہ کیا ہے۔ یہ شرحیں بھی 15 اگست سے نافذ العمل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined