مغربی بنگال میں ہوئے ضمنی انتخاب میں ملی شکست کے بعد ریاستی بی جے پی میں بھگدڑ مچ گئی ہے۔ ریاستی بی جے پی کے تین لیڈروں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ مرشد آباد سے رکن اسمبلی گوری شنکر گھوش نے بی جے پی ریاستی یونٹ کے جنرل سکریٹری عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے، اور ریاستی ایگزیکٹیو کے اراکین بانی گانگولی اور دیپانکر چودھری نے بھی استعفیٰ نامہ پارٹی کو سونپ دیا ہے جس کے بعد ہلچل تیز ہو گئی ہے۔
Published: undefined
بی جے پی سے استعفیٰ دینے والے تینوں لیڈروں نے الزام عائد کیا ہے کہ سیاسی ایشوز پر پارٹی کے ذریعہ پالیسی پر مبنی فیصلے لیتے وقت ان کو نظر انداز کیا گیا۔ یہ واقعہ ریاست میں دو ضمنی انتخابات میں برسراقتدار ترنمول کانگریس کی جیت کے ایک دن بعد سامنے آیا۔ آسنسول لوک سبھا سیٹ پر شتروگھن سنہا نے بی جے پی کی اگنی مترا پال کو بڑے فرق سے ہرایا۔ دوسری طرف بابل سپریو نے بالی گنج میں سی پی ایم کی سائرہ شاہ حلیم کو شکست دی۔
Published: undefined
گوری شنکر گھوش نے اپنے استعفیٰ میں کہا کہ بی جے پی کی ریاستی اور ضلع کمیٹیاں تنظیمی کمزوریوں کو دور کرنے میں ناکام رہی ہیں، جو حال کے سبھی انتخابات میں ہماری خراب کارکردگی کے اہم اسباب تھے۔ ریاستی بی جے پی کے تین لیڈروں کے استعفیٰ پر بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری انوپم ہاجرا نے اتوار کو کہا کہ پارٹی کی مغربی بنگال قیادت کو ریاستی کمیٹی کے تین اراکین کے استعفے کے پیچھے کی وجوہات کا جائزہ اور محاسبہ کرنا چاہیے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کیا سینئر لیڈر فیصلے لینے والی کمیٹی میں اب بہتر محسوس نہیں کر رہے ہیں۔ ہاجرا نے یہ بھی کہا کہ گوری شنکر گھوش اچھی تنظیمی صلاحیت رکھنے والے لیڈر ہیں۔ انھوں نے ریاست میں بی جے پی کا پرچم بلند کیا ہے۔ ہاجرا نے کہا کہ حالانکہ ان کے جیسے لوگوں کی اب ریاستی کمیٹی کا حصہ بننے میں کوئی دلچسپی کیوں نہیں ہے، اس تعلق سے جائزہ لیا جانا چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined