وزیر اعظم مودی کو مخلوط حکومت کو چلانے اور مضبوت حزب اختلاف کے ہونے کا مطلب شائد سمجھ آنے لگا ہے۔انہیں صرف احتیاط سے بولنے تک محدود ہونا نہیں پڑ رہا ہے بلکہ پالیسیوں میں بڑی تبدیلیاں کرنی پڑ رہی ہیں۔ بجٹ میں وزیر خزانہ نے جہاں بہار اور آندھرا پردیش کو رقم دینے کا وعدہ کیا ہے وہیں کچھ ریاستوں کو نظر انداز کرنے سے ان ریاستوں میں مرکز کے خلاف ناراضگی کو بھی آواز دے دی ہے۔
Published: undefined
تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے منگل کے روز اعلان کیا کہ وہ مرکزی بجٹ میں تمل ناڈو کو مکمل نظر انداز کیے جانے کے خلاف احتجاج میں وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے بلائی گئی نیتی آیوگ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کریں گے۔وزیر اعلی اسٹالن نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ مرکزی حکومت نے یونین بجٹ میں "تمل ناڈو کا بائیکاٹ" کردیا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا، "میں نے 27 جولائی کو وزیر اعظم کی طرف سے بلائی گئی میٹنگ میں شرکت کے لیے دہلی جانے کا منصوبہ بنایا تھا اور اس کی تیاری کر رہا تھا۔ مگر چونکہ مرکز نے اپنے بجٹ میں تمل ناڈو کا مکمل طور پر 'بائیکاٹ' کیا ہے، اس لیے میں نے نیتی آیوگ کے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے"۔وزیر اعلی نے کہا "میں دہلی نہیں جاؤں گا... میں نے نیتی کمیشن کی میٹنگ کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے"۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined