کورونا وائرس کے خلاف جاری جنگ کے دوران ملک کی سبھی ریاستوں میں ہر اس علاقے کی صفائی ہو رہی ہے اور سینیٹائزیشن کیا جا رہا ہے جہاں کورونا پازیٹو مریض ملے ہیں۔ خصوصی طور پر ان علاقوں کو سیل کر کے سینیٹائزیشن ہو رہا ہے جہاں کئی کورونا پازیٹو مریضوں کا پتہ چلا ہے اور اس انفیکشن کے پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہے۔ جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی کا ہندپیڑھی علاقہ بھی 5 کورونا پازیٹو مریض ملنے کی وجہ سے کافی حساس مانا جا رہا ہے اور وہاں سرکاری ملازمین سینیٹائزیشن کے لیے پہنچے، لیکن علاقے میں چھتوں پر سے کئی لوگوں نے تھوکنا شروع کر دیا جس کی وجہ سے سینیٹائزیشن کا کام رک گیا۔
Published: undefined
واقعہ جمعرات یعنی 9 اپریل کا ہے جب میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کی ایک ٹیم ہندپیڑھی علاقہ کے وارڈ نمبر 23 واقع نالہ روڈ پہنچی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ یہاں ملازمین سینیٹائزیشن کا کام شروع کر چکے تھے، لیکن اسی وقت علاقے میں بنے گھروں کی چھتوں سے کچھ لوگ ان پر تھوکنے لگے۔ شروع میں ملازمین نے لوگوں کی حرکتوں کو نظر انداز کیا، لیکن جب کئی طرف سے تھوکا جانے لگا تو سینیٹائزیشن کا عمل روکنا پڑا۔ پریشان سرکاری ملازمین اپنا کام ختم کیے بغیر وہاں سے لوٹ گئے اور اپنے اعلیٰ افسر یعنی ڈپٹی میونسپل کمشنر رجنیش کمار کو اس کی جانکاری دی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ رانچی کا ہندپیڑھی علاقہ کورونا وائرس کا ہاٹ اسپاٹ بن گیا ہے۔ 5 پازیٹو مریض ملنے کے بعد سے انتظامیہ نے روزانہ اس علاقہ میں چھڑکاؤ کا فیصلہ کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ علاقہ کے وارڈ نمبر 22 میں ایک کونسلر کے شوہر کے ذریعہ میونسپل کارپوریشن ملازم سے مار پیٹ کرنے کا معاملہ بھی گزشتہ دنوں سامنے آیا تھا۔ اس کے بعد سے میونسپل کارپوریشن کے اہلکار وارڈ نمبر 23 میں جانے سے منع کر رہے تھے۔ حالانکہ اعلیٰ افسران کے سمجھانے کے بعد وہ سینیٹائزیشن کے لیے وارڈ نمبر 23 گئے اور پھر چھتوں سے تھوکنے کا شرمناک واقعہ پیش آیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined