مرکزی حکومت کی طرف سے طلب کردہ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کو لے کر ابھی تک ایجنڈا واضح نہیں تھا، لیکن اب اس سے پردہ اٹھا کیا ہے۔ 13 ستمبر کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا کا جو بلیٹن جاری ہوا ہے، اس کے مطابق پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے پہلے دن، یعنی 18 ستمبر کو آئین ساز اسمبلی سے شروع ہوئے 75 سالہ پارلیمانی سفر پر گفتگو ہوگی۔ اس دوران 75 سالہ پارلیمانی سفر کی حصولیابیوں، تجربات، یادداشتوں اور حاصل سبق پر بحث ہوگی۔
Published: undefined
بلیٹن میں لکھا گیا ہے ’’اراکین کو مطلع کیا جاتا ہے کہ پیر یعنی 18 ستمبر کو دیگر رسمی کام جیسے کاغذات رکھنے کے علاوہ آئین ساز اسمبلی سے شروع ہونے والے 75 سالوں کے پارلیمانی سفر، حصولیابیوں، تجربات، یادیں اور سبق موضوع پر ایک بحث منعقد کی جائے گی۔‘‘ اس کے علاوہ یہ بھی جانکاری دی گئی ہے کہ پارلیمنٹ کی بحث کے دوران 4 بل بھی فہرست بند کیے گئے ہیں۔ ان میں ایڈووکیٹ امینڈمنٹ بل، پریس اینڈ رجسٹریشن آف پیریوڈیکلس بل، پوسٹ آفس بل اور چیف الیکشن کمشنر و دیگر الیکشن کمشنر تقرری سروس شرط بل شامل ہیں۔
Published: undefined
خصوصی اجلاس کا ایجنڈا سامنے آنے کے بعد کانگریس کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے ’’آخر کار محترمہ سونیا گاندھی کے ذریعہ وزیر اعظم کو لکھے خط سے دباؤ بنا اور مودی حکومت کو 18 ستمبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے خصوصی 5 روزہ اجلاس کے ایجنڈے کا اعلان کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے لکھا ہے ’’ایجنڈا، جیسا کہ ابھی شائع کیا گیا ہے، اس میں کوئی بھی ایسا ہنگامی موضوع موجود نہیں جس کے لیے نومبر میں سرمائی اجلاس تک انتظار نہیں کیا جا سکتا تھا۔ مجھے یقین ہے کہ قانون سازی کے دستی بموں کو ہمیشہ کی طرح آخری لمحات میں پھینکنے کے لیے آستینوں میں رکھی جا رہی ہیں۔ پردے کے پیچھے کچھ اور ہے!‘‘ اس پوسٹ کے آخر میں جئے رام رمیش یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’انڈیا اتحاد کی پارٹیاں چیف الیکشن کمشنر بل کی سخت مخالفت کریں گی۔‘‘
Published: undefined
اس سے قبل آج دن میں پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے بتایا تھا کہ پانچ رکنی پارلیمانی اجلاس کی شروعات سے ایک دن قبل 17 ستمبر کو سبھی سیاسی پارٹیوں کے فلور لیڈرس کی میٹنگ طلب کی گئی ہے۔ پرہلاد جوشی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا کہ ’’میٹنگ کا دعوت نامہ سبھی متعلقہ لیڈروں کو بذریعہ ای میل بھیجا گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز