قومی خبریں

پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس آج سے شروع ہوگا،کیسا رہےگا خصوصی اجلاس؟

ایجنڈا عارضی ہے اور اس میں مزید موضوعات شامل کیے جا سکتے ہیں۔حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ درج ایجنڈے کے علاوہ نئے قوانین یا دیگر مضامین پیش کرے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

پارلیمنٹ کا پانچ روزہ اجلاس آج یعنی18 ستمبر سے شروع ہو رہا ہے۔ حکومت نے اس کا اعلان کرتے ہوئے اسے 'خصوصی اجلاس' کہا تھا لیکن بعد میں واضح کیا گیا کہ یہ ایک باقاعدہ اجلاس ہے۔ اسے موجودہ لوک سبھا کا 13 واں اجلاس اور راجیہ سبھا کا 261 واں اجلاس بتایا گیا ہے۔ اجلاس 22 ستمبر تک جاری رہے گا۔ اس دوران ایوان کی کارروائی 11 بجے سے دوپہر 1 بجے تک اور پھر دوپہر 2 بجے سے شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔ اس اجلاس میں پارلیمنٹ کے 75 سالہ سفر پر بحث اور الیکشن کمشنرز کی تقرری سمیت چار بلوں پر غور کرنے کی تجویز ہے۔

Published: undefined

یہ اجلاس پرانے پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہوگا۔ اگلے دن  یعنی 19 ستمبر پرانے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہی فوٹو سیشن کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اسی دن صبح 11 بجے سینٹرل ہال میں ایک تقریب کا انعقاد کیا جانا ہے۔ جس کے بعد ارکان پارلیمنٹ نئے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچیں گے۔ سیشن کا اجلاس 19 ستمبر کو ہی نئی عمارت میں ہو گا اور 20 ستمبر سے اس میں باقاعدہ کام شروع ہو جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ اتوار یعنی 17 ستمبر کی صبح نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں قومی پرچم لہرایا۔

Published: undefined

اجلاس کے فہرست ایجنڈے کے اہم موضوعات میں سے ایک دستور ساز اسمبلی سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے 75 سالہ سفر پر بحث کرنا ہے۔ پارلیمنٹ کے سفر کی کامیابیوں، تجربات، یادوں اور سیکھنے پر خصوصی گفتگو ہوگی۔ چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنرز کی تقرری کی دفعات پر مشتمل بل بھی پاس کرنے کے لیے درج کر دیا گیا ہے۔ اسے مانسون اجلاس کے دوران راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا تھا۔

Published: undefined

لوک سبھا کے لیے درج دیگر کاموں میں ایڈووکیٹ (ترمیمی) بل 2023، پریس اینڈ جرنلز رجسٹریشن بل 2023 شامل ہیں، جو پہلے ہی 3 اگست 2023 کو راجیہ سبھا میں پاس ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ پوسٹ آفس بل 2023 کو بھی لوک سبھا کی کارروائی میں درج کیا گیا ہے۔ یہ بل 10 اگست 2023 کو راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا تھا۔ ایجنڈا عارضی ہے اور اس میں مزید موضوعات شامل کیے جا سکتے ہیں۔

Published: undefined

حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ درج ایجنڈے کے علاوہ پارلیمنٹ میں کچھ نئے قوانین یا دیگر مضامین پیش کرے۔ تاہم حکومت کی جانب سے کسی ممکنہ نئے قانون کے حوالے سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

Published: undefined

پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران جی 20 سربراہی اجلاس کی کامیابی، چاند پر چندریان 3 کی سافٹ لینڈنگ اور آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر بھی تبادلہ خیال کیا جا سکتا ہے۔ یہ بھی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ 'ون نیشن ون الیکشن' اور ملک کا نام 'انڈیا' سے بدل کر 'بھارت' کرنے کی تجویز بھی اس سیشن میں لائی جا سکتی ہے۔

Published: undefined

آئین میں 'خصوصی اجلاس' کا کوئی ذکر نہیں ہے لیکن حکومت اسے صدر کے حکم کے بعد اہم قانون سازی اور قومی مفاد کے واقعات سے متعلق حالات میں بلا سکتی ہے۔ ایسے اجلاس میں  وقفہ سوالیہ کا انعقاد لازمی نہیں ہے۔ اب تک سات مرتبہ خصوصی اجلاس بلایا جا چکا ہے۔ ان میں سے پہلا خصوصی اجلاس 1977 میں، دوسرا سیشن 1991 میں، تیسرا سیشن 1992 میں، چوتھا سیشن 1997 میں، پانچواں سیشن 2008 میں، چھٹا سیشن 2015 میں اور ساتواں سیشن 2017 میں بلایا گیا۔

Published: undefined

ایسے غیر معمولی وقت پر اجلاس بلانے پر بہت سے لیڈر حیران ہیں کیونکہ پارلیمنٹ میں عام طور پر تین سیشن ہوتے ہیں جن میں بجٹ سیشن، مانسون سیشن اور سرمائی اجلاس ہوتا ہے۔ اس بار مانسون اجلاس جولائی اگست میں ہوا تھا۔ سرمائی اجلاس نومبر دسمبر میں ہوگا۔ بجٹ اجلاس ہر سال جنوری کے آخر سے شروع ہوتا ہے۔ ایک ہی وقت میں، دو سیشنوں کے درمیان چھ ماہ سے زیادہ کا وقفہ نہیں ہو سکتا۔

Published: undefined

اس سے پہلے نئی پارلیمنٹ میں مرکزی وزراء کے لیے کمروں کی الاٹمنٹ کی اطلاع تھی۔ جس میں بالائی گراؤنڈ فلور اور پہلی منزل پر وزراء کو کمرے الاٹ کیے گئے ہیں۔

Published: undefined

بی جے پی اور کانگریس نے پہلے ہی اپنے اپنے ممبران اسمبلی کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں موجود رہنے کے لیے وہپ جاری کر دیے ہیں۔ کانگریس نے اپنے ارکان پارلیمنٹ سے کہا تھا کہ وہ 18 سے 22 ستمبر تک ہونے والے پارلیمنٹ اجلاس میں شرکت کریں اور پارٹی کے موقف کی تائید کریں۔ ساتھ ہی بی جے پی نے اپنے ارکان پارلیمنٹ سے اہم بلوں پر بحث کرنے اور حکومت کے موقف کی حمایت کرنے کو کہا تھا۔

Published: undefined

مرکزی حکومت کی دعوت پر سیشن شروع ہونے سے ایک دن پہلے (17 ستمبر کو) ایک آل پارٹی میٹنگ ہوئی۔ اس میں مختلف جماعتوں کے قائدین کو اجلاس میں مجوزہ کام کے بارے میں آگاہ کیا گیا اور ان سے بات چیت کی گئی۔ تاہم، کانگریس نے خدشہ ظاہر کیا کہ پردے کے پیچھے کچھ اور ہو سکتا ہے۔

Published: undefined

کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا ایجنڈا شیئر کرتے ہوئے کہا تھا، ''جو ایجنڈا سامنے آیا ہے اس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ یہ سب کچھ نومبر میں سرمائی اجلاس تک انتظار کر سکتا ہے۔'' انہوں نے کہا تھا، ''مجھے یقین ہے کہ ہمیشہ کی طرح قانون ساز ہینڈ گرنیڈ آخری وقت میں پھٹنے کے لیے تیار ہیں۔ پردے کے پیچھے کچھ اور ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined