قومی خبریں

قنوج اسپتال میں ڈینگی مریضوں کی بڑھتی تعداد، خصوصی وارڈ قائم

قنوج کے ضلع اسپتال میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کے باعث خصوصی ڈینگی وارڈ قائم کیا گیا ہے۔ اسپتال میں مچھردانیوں کا استعمال بڑھایا گیا ہے تاکہ مریضوں کو بہتر علاج فراہم کیا جا سکے

<div class="paragraphs"><p>ڈینگی کے مچھر کی&nbsp;علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

ڈینگی کے مچھر کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس

 

قنوج (اتر پردیش): اتر پردیش کے قنوج ضلع میں ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث ضلع اسپتال میں ایک خصوصی ڈینگی وارڈ قائم کیا گیا ہے۔ موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی بیماریوں کی بڑھتی شرح نے اسپتال میں مریضوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ کیا ہے، جس کے پیش نظر صحت کے حکام نے فوری اقدامات اٹھائے ہیں۔

Published: undefined

اسپتال کے حکام نے بتایا کہ ضلع اسپتال میں ایک الگ 6 بیڈ کا ڈینگی وارڈ بنایا گیا ہے، جس میں مچھردانیوں کا استعمال خاص طور پر کیا گیا ہے تاکہ مریضوں کو ڈینگی وائرس سے بچایا جا سکے۔ اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر شکتی بسو نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایلائیزا ٹیسٹنگ شروع ہونے کے بعد 18 سے 20 ڈینگی کے مریض سامنے آئے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا کہ فلو کے موسم کا آغاز ہوتے ہی اسپتال میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ پہلے او پی ڈی میں 500-550 مریض آتے تھے لیکن اب یہ تعداد 700-800 تک پہنچ چکی ہے۔ ڈاکٹر بسو نے بتایا کہ موسم کی تبدیلی کی وجہ سے بیماریوں کے پھیلاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے اور بُخار کے مریضوں کے ساتھ ساتھ سانس کی تکلیف میں مبتلا مریضوں کی تعداد بھی بڑھ گئی ہے۔

Published: undefined

اسپتال میں مروجہ علامات کے مطابق، مریضوں کو بُخار، چکر آنا، پیٹ میں درد اور بُخار کی شکایت ہو رہی ہے۔ ایسے مریض روزانہ او پی ڈی میں آ رہے ہیں اور ان کی تمام ضروری طبی جانچ کی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر بسو نے بتایا کہ مریضوں کی حالت میں جلدی بہتری دیکھی جاتی ہے جب پلیٹلیٹس کی تعداد کم ہونے کے بعد علاج کیا جاتا ہے۔

اسپتال کے عملے نے کہا کہ تمام مریضوں کی نگرانی کی جا رہی ہے اور صحت کے حوالے سے تمام ضروری تدابیر اپنائی جا رہی ہیں تاکہ اس وبا پر قابو پایا جا سکے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined