تلنگانہ کی حکومت نے اقلیتی طبقات بالخصوص مسلمانوں کی ترقی کے لئے کئی متعدد اقدامات اٹھاتے ہوئے کئی اعلانات بھی کئے ہیں۔ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ (کے سی آر ) کی قیادت میں مسلمانوں کے لئے خصوصی آئی ٹی کاریڈور اور انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام ، اقلیتوں کے لئے خصوصی فنڈ کی فراہمی، اقلیتی نوجوانوں کے لئے روزگار کی سہولت جیسے متعدد فیصلے لئے گئے۔
تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے پیر کے روز سینئر افسران اور مسلم رہنماؤں کے ساتھ ایک میٹنگ کے دوران یہ سبھی اعلانات کئے۔
وزیر اعلیٰ نے کوکاپیٹ علاقہ میں 10 ایکڑ زمین پر حیدرآباد انٹر نیشنل کلچرل سنٹر کے قیام کو بھی منظور ی فراہم کی ۔ وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ تعمیر کا کام تین ہفتوں کے اندر شروع کر دیں۔
وزیر اعلیٰ کے دفتر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ چار مینار سے ملحقہ علاقہ کی ترقی امرتسر کے گولڈن ٹیمپل کی طرز پر کی جائے گی۔
ریاستی حکومت نے دریائے موسی کی ترقی سابر متی ریور فرنٹ کے طور پر کئے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی ہےکہ وہ موسی ریور فرنٹ پر میٹرو اور نینو ریل چلانے کے لئے اقدام اٹھائیں ۔
کے سی آر نے کہا کہ حکومت کی طرف سے شروع کئے گئے ترقیاتی منصوبوں کا فائدہ اقلیتی طبقہ کو ملنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی طبقہ سے وابستہ نوجوانوں کو روزگار کے موقع فراہم کئے جائیں گے اور نوجوانوں کو اپنا کاروبار چلانے کےلئے 1 لاکھ روپے سے 2.5 لاکھ روپے تک کی سبسڈی دی جائے گی اور اس کے لئے بینک سے کوئی رابطہ کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔
اقلیتی طبقہ کے لوگوں کو رہائشی اسکیم میں بھی فائدہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ڈبل بیڈ روم ہاؤسنگ اسکیم میں اقلیتی طبقہ کے لئے 10 فیصد کوٹہ مختص کیا جائے گا۔
تلنگانہ حکومت نے سول سروسز کی تیاری کرنے والے اقلیتی طبقہ کے امیدواروں کو بھی فائدہ دینے کا اعلان کیا ہے جو اردو زبان پر مہارت رکھتے ہیں ۔ اس کے تحت اب تلنگانہ سول سروسز کے امتحانات کو انگریزی اور تیلگو کے علاوہ اردو میں بھی دینے کا اختیار امیدواروں کو دیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ کے سی آر نے اس موقع پر کہا کہ’’تلنگانہ میں ایس سی اور ایس ٹی کی طرح اقلیتی طبقہ کے لوگ بھی کافی تعداد میں رہتے ہیں اور ایس سی -ایس ٹی کی طرح اقلیتی طبقہ بھی غریبی میں زندگی بسر کر رہا ہے۔ جب علیحدہ تلنگانہ ریاست کے لئے تحریک چل رہی تھی تو میں نے کئی مواقع پر یہ وعدہ کیا تھا کہ جب تلنگانہ کا قیام ہو جائے گا تو اقلیتوں کے حالات زندگی کو بہتر بنانے کے لئے کام کیا جائے گا۔ تلنگانہ کا قیام ہو جانے کے بعد سے حکومت نے اقلیتوں کی ترقی کو اعلیٰ ترجیحات میں شامل کیا اور ا ن کے فلاح و بہبود کے لئے فنڈ میں اضافہ کیا ہے۔ ہم کچھ نئے پروگراموں کا بھی آغاز کرنے جا رہے ہیں ۔ ہم جس طرح سے ایس سی اور ایس ٹی کی ترقی کے لئے کام کر رہے ہیں اسی طرز پر اقلیتوں کے لئے بھی فنڈ فراہم کیا جائے گا۔ تلنگانہ کی ترقی کے لئے یہ ضروری ہے کہ یہا ں کا ہر طبقہ خوشحال اور ترقی یافتہ ہو۔اگر ایک بھی طبقہ ترقی کی دوڑ میں پچھے چھوٹ گیا تو اس ترقی کو کثیر رخی نہیں کہا جا سکتا ۔‘‘
وزیر اعلیٰ کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں نائب وزیر اعلیٰ محمود علی، ریاستی وزیر کے ٹی راماراؤ، ریاستی وزیر اتیلا راجندر، اے آئی ایم آئی ایم کے کے صدر اور رکن پالیمنٹ اسد الدین اویسی ، اے آئی ایم آئی ایم کے رکن اسمبلی اکبر الدین اویسی، ریاستی چیف سیکریٹری ایس پی سنگھ، حکومت کے مشیر اے کے خان اور دیگر سینئر افسران موجود تھے۔
Published: 25 Oct 2017, 9:34 PM IST
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 25 Oct 2017, 9:34 PM IST