بہار میں اسپیشل برانچ کے پولس سپرنٹنڈنٹ کا ایک پرانا خط سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں لوکل پولس افسروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے علاقے میں موجود آر ایس ایس اور ذیلی تنظیموں کے عہدیداران کی مکمل فہرست تیار کریں۔ اس خط میں واضح لفظوں میں لکھا گیا ہے کہ ہندو تنظیموں کا نام، پتہ اور کاروبار کے تعلق سےتفصیل جمع کریں اوربھیجیں۔
Published: 17 Jul 2019, 2:10 PM IST
خبر رساں ادارہ ’اے این آئی‘ نےاس خط کو اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ڈالا ہے جس میں اس نے لکھا ہے کہ ’’پولس سپرنٹنڈنٹ (اسپیشل برانچ) پٹنہ نے 28 مئی 2019 کو لکھے خط میں ڈپٹی پولس سپرنٹنڈنٹس (اسپیشل برانچ) کو ہدایت دی ہے کہ وہ آر ایس ایس اور نیچے دئیے گئے ان کی معاون تنظیموں کے عہدیداروں کی فہرست تیار کی جائے اور ان کے نام، پتہ، فون نمبر کے ساتھ ساتھ ان کےپروفیشن کی تفصیل بھی جمع کریں۔‘‘
Published: 17 Jul 2019, 2:10 PM IST
اس خط میں آر ایس ایس سمیت 19تنظیموں کا نام لکھا گیا ہے جس کی تفصیل طلب کی گئی ہے۔ ان تنظیموں میں وی ایچ پی، بجرنگ دل، ہندو جاگرن سمیتی، مسلم راشٹریہ منچ، شکشا بھارتی، درگا واہنی، سودیشی جاگرن منچ، اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد، ہندو مہاسبھا، ہندو یوا واہنی اور ہندو پتر سنگٹھن وغیرہ شامل ہیں۔ ان سبھی تنظیموں کے عہدیداروں کی تفصیل طلب کی گئی ہے۔
Published: 17 Jul 2019, 2:10 PM IST
پولس سپرنٹنڈنٹ نے اس خط میں پوری تفصیل جمع کرنے کے لیے ایک وقت دیا ہے اور اسپیشل برانچ کے ڈپٹی پولس سپرنٹنڈنٹس کو لکھا ہے کہ ’’اپنے علاقوں میں موجود ان تنظیموں کی تفصیل ایک ہفتہ کے اندر جمع کریں۔‘‘ پولس سپرنٹنڈنٹ نے سبھی پولس افسران کو یہ سخت ہدایت بھی دی ہے کہ وہ اس کام کو ضروری سمجھیں اور وقت پر تفصیلات جمع کر دستخط کنندہ کے دفتر کو بھیجیں۔
Published: 17 Jul 2019, 2:10 PM IST
اس خط کے وائرل ہونے کے بعد ایک بار پھر بہار میں جنتا دل یو اور بی جے پی کے درمیان تلخیوں کی بات کہی جانے لگی ہے۔ سیاسی معاملوں پر گہری نظر رکھنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ نتیش کمار آر ایس ایس کے خلاف قدم اٹھانا چاہتے ہیں اسی لیے پولس محکمہ کو ہندو تنظیموں کی تفصیلات جمع کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ اسپیشل برانچ کے پولس سپرنٹنڈنٹ کے ذریعہ 28 مئی کو لکھے گئے مذکورہ خط کو ایک خفیہ خط قرار دیا جا رہا ہے جو کہ اب منظر عام پر آ چکا ہے۔
Published: 17 Jul 2019, 2:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Jul 2019, 2:10 PM IST