قومی خبریں

مودی حکومت کا ریموٹ تین چار سرمایہ داروں کے پاس: رام گوپال

رام گوپال یادو نے کسان تحریک کو بجا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ قانون نافذ رہا تو کسان ایک دن اپنی زمین پر مزدوری کرنے کو مجبور ہوجائےگا۔

فائل تصویر آئی اےاین ایس 
فائل تصویر آئی اےاین ایس  

سماج وادی پارٹی کے جنرل سکریٹری اور راجیہ سبھا رکن رام گوپال یادو نے مرکز کی مودی حکومت پر آج ہدف تنقیدبناتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت ریموٹ سے چل رہی ہے جس کا کنٹرول ملک کے تین چار سرمایہ داروں کے پاس ہے۔

Published: undefined

سیفئی واقع اپنی رہائش گاہ پر یواین آئی سے خصوصی بات چیت میں انہوں نے کہا کہ کچھ منتخب سرمایہ داروں کے لئے حکومت کام کررہی ہے۔ یادو نے کہا کہ تینوں زرعی قوانین ایک ساتھ جلد بازی میں لائے گئے تھےاور انہیں جلد بازی میں پاس کیا گیا تھاجبکہ روایت یہ ہے کہ کوئی بھی نیا قانون ایوان سے پاس کیا جاتا ہے اسے پارلیمنٹ کی کمیٹیوں کو بھیجا جاتا ہے۔

Published: undefined

ان قوانین کو زرعی کمیٹیوں کو بھیجا جانا چاہئے تھا لیکن ان کے معاملےمیں ایسا نہیں کیا گیا اور جس طرح سے قانون پاس کئے گئے ہیں وہ بھی ہر کسی کو اچھی طرح سے پتا ہے۔ ان قوانین کو پاس کرنے کے سلسلے میں ایوان میں کس طرح کا اختلاف ہوا یہ بھی کسی سے چھپا نہیں ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ پہلے زرعی قانون کے ذریعہ ایم ایس پی کے سلسلے میں غیر یقینی کی صورتحال قائم ہیں اور جس ڈھنگ سے زرعی قانون کا پاس کیا گیا ہے اس کے تحت یہ کہا جاسکتا ہے کہ کسی بھی کسان کو صحیح ایم ایس پی کبھی مل ہی نہیں سکتی یعنی بڑے لوگ من چاہے طریقے سے فصلیں خریدیں گے۔

Published: undefined

انہوں کہا کہ ان زرعی قوانین کے نافذ ہوتے ہی سرکاری منڈیا پوری طرح سے ختم ہوجائیں گی۔ نئے زرعی قوانین کے تحت بڑے بڑے سرمایہ داروں کی جانب سے بنائی جانے والی منڈیوں کا مقابلہ سرکاری منڈیاں نہیں کرپائیں گی۔ اوربڑے بڑے سرمایہ داروں کی منڈیاں وہیں بنیں گی جہاں پر سرکاری منڈیاں پہلے سے قائم ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ کنٹریکٹ فارمنگ کے ذریعہ کسان کی 25۔25اور 30۔30سال تک زمین کو کارپوریٹ سیکٹر سے وابستہ لوگ کنٹریکٹ پرلینے کے بعد اپنے قبضے میں لے لیں گے۔کارپوریٹ سیکٹر کے لوگ دوطرح سے کنٹریکٹ کر سکتے ہیں وہ زمین کو کنٹریکٹ پر لے سکتے ہیں اور دوسرا فصل کو بھی کنٹریکٹ پر لے سکتے ہیں۔لیکن جب وقت آئے گا تو کہیں گے کہ اس فصل کی کوالٹی صحیح نہیں ہے اور کسان سے دوبارہ ریٹ کے سلسلے میں سودا بازی کریں گےاور ایسی حالت میں کسان کیا کرے گا یہ ہر کسی کے سمجھ سے پرے ہے۔

Published: undefined

ایس پی لیڈر نے کہا کہ اگر یہ قانون نافذ رہا تو کسان ایک دن اپنی زمین پر مزدوری کرنے کو مجبور ہوجائےگا۔انہوں نے کسان تحریک کو بجا قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسان زرعی قوانین بنانے والوں سے کہیں زیادہ سمجھ دار ہیں اوراسی وجہ سے وہ زرعی قوانین کی مخالفت کررہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined