قومی خبریں

پی ایم مودی کو ٹکر دینے کے لیے سماجوادی پارٹی نے وارانسی سے اتارا ’اصلی چوکیدار‘

وارانسی سے ایس پی-بی ایس پی اتحاد نے اپنا امیدوار بدل دیا ہے۔ شالنی یادو کا ٹکٹ کاٹ کر بی ایس ایف کے سابق فوجی تیج بہادر کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ تیج بہادر اب مودی کو بنارس میں ٹکر دیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سماجوادی پارٹی نے وارانسی سے اپنا امیدوار بدل دیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ایس پی-بی ایس پی اتحاد نے بی ایس ایف کے سابق جوان تیج بہادر یادو کو انتخابی میدان میں اتار دیا ہے۔ سماجوادی پارٹی نے پہلے شالنی یادو کو بنارس لوک سبھا سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا تھا۔ لیکن نامزدگی کے آخری دن تیج بہادر یادو نے سماجوادی پارٹی کے امیدوار کے طور پر وارانسی سیٹ سے پرچہ داخل کیا۔

Published: undefined

ایس پی-بی ایس پی-آر ایل ڈی اتحاد نے انھیں باضابطہ طور پر انتخابی نشان بھی الاٹ کر دیا ہے۔ پیر کے روز سماجوادی پارٹی کے ریاستی ترجمان منوج رائے دھوپ چنڈی تیج بہادر کو لے کر نامزدگی کے لیے پہنچے اور میڈیا کو اس بات کی جانکاری دی۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ شالنی کو گزشتہ دنوں سماجوادی پارٹی جوائن کرنے کے کچھ گھنٹوں بعد ہی سماجوادی پارٹی نے وارانسی سے ٹکٹ دے دیا تھا۔ وہیں تیج بہادر یادو نے یہاں سے بطور آزاد امیدوار انتخاب لڑنے کا اعلان کیا تھا۔

Published: undefined

وارانسی سے پی ایم مودی کے خلاف لڑ رہے تیج بہادر کو کئی پارٹیوں کی حمایت مل رہی ہے۔ تیج بہادر یادو گزشتہ کئی دنوں سے پی ایم مودی کے خلاف زور دار تشہیر کر رہے ہیں۔ انتخاب لڑنے کے لیے جاتے وقت انھوں نے پی ایم مودی پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ لڑائی اصلی چوکیدار اور نقلی چوکیدار کے درمیان ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ تیج بہادر یادو بی ایس ایف (بارڈر سیکورٹی فورس) میں رہ کر ملک کی خدمت کر چکے ہیں۔ کچھ وقت پہلے وہ فوج میں خراب کھانا ملنے کی شکایت پر موضوع بحث بنے تھے۔ اس کے کچھ دنوں بعد انھیں فوج سے برخاست کر دیا گیا تھا۔ ان کا الزام ہے کہ انھوں نے خراب کھانے کی شکایت کی تھی اس لیے انھیں نکالا گیا ہے۔ کھانے کی شکایت والا ان کا ویڈیو کافی وائرل بھی ہوا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined