نئی دہلی: کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی اور کووڈ۔ 19 وبا کے قہر کے دوران پٹرول اور ڈیزل کے دام بڑھانے کا حکومت کا فیصلہ حیران کن ہے اور وزیراعظم نریندر مودی کو عوامی مفاد میں اس فیصلے کو فوراً واپس لے لینا چاہیے۔ سونیا گاندھی نے منگل کو پی ایم مودی کو خط لکھ کر کہا کہ ان کی سمجھ میں یہ بات نہیں آرہی ہے کہ جب عالمی بازار میں خام تیل کے دام میں ریکارڈ کمی آئی ہے اور گزشتہ ایک ہفتے کے دوران تیل کی شرحوں میں تقریباً 9 فیصد کی گراوٹ آئی ہے۔ حکومت کو اس تیل سے بہت کمائی ہو رہی ہے لیکن وہ اس فائدے کو عوام میں تقسیم کرنے کے بجائے کورونا کی لڑائی لڑ رہے لوگوں پر اپنے فیصلے سے بلا وجہ بوجھ ڈال رہی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے حکومت کے اس فیصلے کو غیر حساس قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ حکومت نے عوام کے مفاد کو طاق پر رکھ کر اپنے مفاد کے لئے تیل پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھائی اور اس پر پٹرول اور وہ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کرکے تقریباً 260000 کروڑ روپے کا اضافی ریوینیو حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت یہ قدم ایسے وقت میں اٹھا رہی ہے جب ملک کے عوام ناقابل تصور مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں جس کے سبب لوگ ڈرے ہوئے ہیں اور ان میں عدم تحفظ کے تاثر پیدا ہو رہے ہیں۔
Published: undefined
کانگریس لیڈڑ نے تیل کے داموں میں اضافے کو بے تکا اور بلا جواز بتایا اور کہا کہ حکومت کے اس طرح کے فیصلوں سے ملک کے عوام کو بلا وجہ بڑا اقتصادی بوجھ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحران کے اس دور میں لوگوں کے درد کو کم کرنے کی کوشش کرنا حکومت کی ذمہ داری لیکن وہ اپنے اس فرض پر عمل کرنے کے بجائے عوام کو زیادہ مشکل میں ڈال رہی ہے۔
Published: undefined
سونیا گاندھی نے موجودہ پس منظر میں تیل کے دام بڑھانے کو غیر حساس فیصلہ بتایا اور کہا کہ ’’یہ سمجھ سے بالا ہے کہ مرکزی حکومت نے قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ اس وقت کیوں لیا جب کووڈ۔ 19 کی اقتصادی مار نے لاکھوں لوگوں کی نوکریاں اور ذریعہ معاش چھین لیا، بڑے اور چھوٹے کاروبار تباہ کردیئے، متوسط طبقے کی آمدنی روک دی اور کسان تک خریف کی فصل کی کاشت کے لئے سخت چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں‘‘۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ چھ سال کےدوران مودی حکومت نے عالمی بازار میں خام تیل کے دام میں تاریخی کمی کے باوجود 12 مرتبہ پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھائی۔ حکومت نے پٹرول پر ایکسائز ڈیوٹی میں 23.78 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر 28.37 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا ہے اور چھ سال کے دوران پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی سے تقریباً 1800000 کروڑ روپے کا منافع کمایا ہے نیز اس فائدے کو ملک کے عوام کے لئے استعمال کیا جانا چاہیے۔
Published: undefined
کانگریس صدر نے تیل کی قیمتوں میں اضافے کو واپس لینے اور تیل پر کی گئی کمائی عوام میں تقسیم کرتے ہوئے پی ایم مودی سے اپیل کی کہ ’’میں آپ سے اپیل کرتی ہوں کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کیے گئے اس اضافے کو واپس لے لیں اور تیل کے کم داموں کا فائدہ ملک کے شہریوں کو پہنچائیں۔ اگر چاہتے ہیں کہ ملک کے شہری آتم نربھر بنیں تو پھر ان کے پیروں میں مالی بیڑیاں ڈال کر انہیں بڑھنے سے نہ روکیں۔ میں حکومت کے وسائل کا استعمال راست طور پر ان کے ہاتھ میں پیسے پہنچانے کے لئے کرتی ہوں، جس کی مشکل گھڑی میں ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہے‘‘۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز