نئی دہلی: مودی حکومت نے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کیا ہے، جوکہ 18 سے 22 ستمبر تک جار رہے گا۔ تاہم حکومت کی طرف سے اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی کہ اس اجلاس کا ایجنڈا کیا ہے۔ حزب اختلاف مسلسل مطالبہ کر رہی ہے کہ حکومت اس ایجنڈے کو ظاہر کرے۔ سونیا گاندھی نے اس سلسلے میں وزیر اعظم مودی کے نام خط تحریر کیا ہے۔ جس میں انہوں نے خصوصی اجلاس کا ایجنڈا طلب کیا ہے۔
Published: undefined
سونیا گاندھی نے اپنے خط میں کہا کہ اپوزیشن کو خصوصی اجلاس کے ایجنڈے کا علم نہیں ہے۔ عام طور پر خصوصی اجلاس سے پہلے بات چیت ہوتی ہے اور اتفاق رائے قائم کیا جاتا ہے۔ اس کا ایجنڈا بھی پہلے سے طے ہوتا ہے اور اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ اجلاس طلب جا رہا ہے اور ایجنڈا طے نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی اتفاق رائے قائم کرنے کی کوشش کی گئی۔
Published: undefined
سونیا نے کہا کہ اس خصوصی اجلاس کے تمام پانچ دن سرکاری کاروبار کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جو کہ افسوسناک کی بات ہے۔ انہوں نے پی ایم مودی کو لکھے گئے خط میں نو مسائل اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف ان 9 مسائل پر بات چیت چاہتی ہے۔ ان میں مہنگائی، ایم ایس ایم ای، بے روزگاری، کسانوں کے مطالبات، اڈانی مسئلہ پر جے پی سی کا مطالبہ، ذات پر مبنی مردم شماری، مرکز-ریاست کے تعلقات، چین سرحد اور سماجی ہم آہنگی شامل ہیں۔
Published: undefined
سونیا گاندھی نے خط میں کہا کہ ’’مجھے پوری امید ہے کہ آئندہ خصوصی اجلاس میں تعمیری تعاون کے جذبے سے ان مسائل کو اٹھایا جائے گا۔‘‘ دریں اثنا، کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’انڈیا اتحاد نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا بائیکاٹ نہیں کریں گے کیونکہ یہ اپوزیشن کے لیے اپنے مسائل اٹھانے کا موقع ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز