کانگریس صدر سونیا گاندھی نے جمعرات کو لوک سبھا میں مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم (منریگا) پر مرکز کی مودی حکومت کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ جس منریگا کا کچھ لوگ مذاق اڑاتے تھے، اس نے کورونا اور لاک ڈاؤن کے دوران کروڑوں لوگوں کی مدد کی۔ انھوں نے کہا کہ اس منصوبہ نے کورونا اور سیلاب متاثرہ علاقوں میں کروڑوں غریب کنبوں کی مدد کی، ان کو امداد فراہم کرنے میں حکومت کے بچاؤ میں اہم کردار نبھایا۔ لیکن حکومت نے منریگا کے لیے مختص بجٹ میں لگاتار تخفیف کی، جس کے سبب لوگوں کو کام ملنے میں اور مزدوروں کی ادائیگی میں کافی دقتیں ہوں گی۔
Published: undefined
کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ اس سال منریگا کا بجٹ سال 2020 کے مقابلے میں 35 فیصد کم ہے، جب کہ ملک میں لگاتار بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔ حکومت کے اس طریقے سے بجٹ کی تخفیف میں مزدوروں کی ادائیگی میں تاخیر ہوگی، جو کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی بے عزتی ہے۔ اسی سال 26 مارچ کو کئی دیگر ریاستوں میں اس منصوبہ کے تحت ریاستی حکومتوں نے اپنے کھاتے میں ایک منفی توازن دیکھا۔ جس کے تحت مزدوروں کی ادائیگی کا تقریباً 5000 کروڑ روپے بقایہ ہے۔
Published: undefined
کانگریس صدر نے کہا کہ حکومت کی طرف سے حال ہی میں ریاست کو کہا گیا ہے کہ منریگا کے بجٹ کی ادائیگی تب تک نہیں کی جائے گی، جب تک کہ ان کا سالانہ لیبر بجٹ منظور نہیں ہو جاتا۔ جب تک کہ وہ سوشل آڈٹ اور لوک پال کی تقرری سے متعلق شرطوں کو پورا نہیں کرتے۔ انھوں نے کہا کہ سوشل آڈٹ کو یقینی طور سے اثردار بنایا جانا چاہیے، لیکن اسے نافذ کرنے کے لیے منریگا کو بنیاد بنا کر اور اس کے پیسے کے الاٹمنٹ کو نہیں روکا جانا چاہیے، یہ نامناسب ہے اور غیر انسانی بھی ہے۔ حکومت کو اس میں رخنہ ڈالنے کی جگہ صحیح حل تلاش کرنا چاہیے۔
Published: undefined
سونیا گاندھی نے کہا کہ گرام سبھا کے ذریعہ سوشل آڈٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ اس لیے مرکزی حکومت کو منریگا کے لیے بجٹ کا الاٹمنٹ کیا جانا چاہیے۔ ساتھی مزدوروں کے کام کرنے کے 15 دن کے اندر ان کی مزدوری کی ادائیگی کر دی جائے۔ وہیں تاخیر کی حالت میں قانونی طور پر معاوضہ کا بھی منصوبہ بنایا جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined