اتر پردیش کے سون بھدر میں گزشتہ 17 جولائی کو ہوئے قتل عام کا خوفناک ویڈیو سامنے آیا ہے۔ اس ویڈیو میں لوگ ہتھیاروں سے لیس ہو کر حملہ کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ ویڈیو میں گولیوں کی آواز کے درمیان لوگوں کی چیخ و پکار صاف سنائی دے رہی ہے۔ ویڈیو میں جو کچھ دکھائی اور سنائی دے رہا ہے اس سے صاف ہوتا ہے کہ اس وقت حالات کافی خوفناک تھے اور صرف خون سے لت پت لاشیں اور رونے پیٹنے کی آوازیں ہر طرف پھیلی ہوئی تھیں۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے۔
Published: 22 Jul 2019, 8:10 PM IST
ویڈیو میں ایک شخص یہ پوچھتا ہوا نظر آ رہا ہے کہ کس نے گولی ماری؟ تو وہاں موجود لوگ بھاگتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ویڈیو میں واقعہ کے فوراً بعد ہونے والی چیخ و پکار بھی سنائی دے رہی ہے۔ اس قتل عام میں 10 لوگوں کی موت ہو گئی تھی جب کہ 24 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے تھے۔ اس معاملے میں انتظامیہ کی جانب سے 29 لوگوں کی گرفتاری عمل میں آئی۔ ساتھ ہی کئی دیگر لوگوں کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ضلع میں 2 مہینے تک دفعہ 144 کا نفاذ کر دیا گیا ہے۔
Published: 22 Jul 2019, 8:10 PM IST
غور طلب ہے کہ 17 جولائی کو گوجر طبقہ کے لوگوں نے گونڈ قبائلیوں پر زمین کے قبضے کو لے کر حملہ کر دیا تھا۔ گاؤں کے پردھان یگیہ دَت گوجر نے ایک بڑی زمین خریدی تھی، لیکن اس پر نسلوں سے قبائلی زراعت کر رہے تھے۔ پردھان 200 سے زیادہ لوگوں کو لے کر اسی زمین پر قبضہ کرنے کے لیے آیا تھا۔ اس دوران پردھان کے لوگوں نے قبائلیوں پر بندوق، ڈنڈا، گنڈاسے اور دوسرے ہتھیاروں سے حملہ کر دیا، جس میں 10 لوگوں کی موت ہو گئی۔ وہیں 24 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے۔
Published: 22 Jul 2019, 8:10 PM IST
’سون بھدر قتل عام‘ کے بعد جمعہ کو کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی سون بھدر میں مہلوکین کے گھر والوں سے ملنے جا رہی تھیں، لیکن انھیں ایسا کرنے سے روک لیا گیا۔ اسپتال میں زخمیوں سے ملاقات کرنے کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری جب اُمبھا گاؤں میں مہلوکین کے اہل خانہ سے ملنے جا رہی تھیں، اسی دوران انھیں راستے میں پولس نے حراست میں لے لیا تھا۔ اس کے بعد پولس انھیں چنار گیسٹ ہاؤس لے گئی تھی۔ متاثرین سے ملنے کا مالبہ کرتے ہوئے چنار گیسٹ ہاؤس میں پرینکا گاندھی دھرنے پر بیٹھ گئی تھیں۔ جمعہ کی رات انھوں نے شدید گرمی میں گیسٹ ہاؤس میں دھرنے پر گزاری۔ 24 گھنٹے بعد متاثرین نے چنار گیسٹ ہاؤس کے باہر پرینکا گاندھی سے ملاقات کی۔ اس کے بعد انھوں نے اپنا دھرنا ختم کیا تھا۔
Published: 22 Jul 2019, 8:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Jul 2019, 8:10 PM IST