سماجی کارکن سونم وانگچک کو دہلی پولیس نے سنگھو بارڈر سے حراست میں لے لیا ہے۔ ان کے ساتھ 130 کے قریب افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ جیسے ہی سونم وانگچک اپنی 700 کلومیٹر طویل 'دلی چلو پدیاترا' کے دوران ہریانہ سے دہلی میں داخل ہوئے، پولیس نے انہیں روک دیا۔ ان کے ساتھ لداخ سے تقریباً 130 کارکن بھی احتجاج کے لیے دہلی کی طرف آرہے تھے۔
Published: undefined
اس معاملے پر لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ’ سونم وانگچک جی اور سیکڑوں لداخیوں کی نظربندی ناقابل قبول ہے جو ماحولیات اور آئینی حقوق کے لیے پرامن طریقے سے مارچ کر رہے تھے۔ لداخ کے مستقبل کے لیے کھڑے بزرگوں کو دہلی کی سرحد پر کیوں نظر بند کیا جا رہا ہے؟ مودی جی، کسانوں کی طرح یہ چکرویوہ بھی ٹوٹ جائے گا اور آپ کی انا بھی ٹوٹ جائے گی۔ آپ کو لداخ کی آواز سننی ہوگی۔‘
Published: undefined
واضح رہے کہ سونم وانگچک کے ساتھ تقریباً 130 لوگ احتجاج کرنے دہلی آ رہے تھے۔ اس دوران پولیس نے سبھی کو حراست میں لے لیا۔ وانگچک سمیت کچھ مظاہرین کو دہلی کے نریلا انڈسٹریل ایریا پولیس اسٹیشن لے جایا گیا ہے۔ لاء اینڈ آرڈر کا حوالہ دیتے ہوئے دہلی پولیس نے سونم وانگچک سمیت سبھی کو حراست میں لے لیا ہے۔ پیر کو ہی دہلی پولیس کمشنر نے دہلی کے کئی علاقوں میں بی این ایس کی دفعہ 163 نافذ کر دی تھی جس کے بعد وہاں 5 سے زیادہ لوگوں کے ایک ساتھ جمع ہونے پر پابندی ہے اور احتجاج کرنے پر بھی پابندی ہے۔
Published: undefined
نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق حراست میں لیے جانے سے پہلے سونم وانگچک نے ایکس پر ایک ویڈیو پوسٹ کی۔ اس میں انہوں نے کہا کہ ’ہم پنجاب سے دہلی جا رہے تھے، راستے میں ہریانہ اور دہلی پولیس کی گاڑیاں ہمیں لے جا رہی تھیں۔ لیکن جیسے جیسے ہم دہلی کی طرف بڑھ رہے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ پولیس ہمیں نہیں لے جارہی ہے بلکہ ایک طرح سے ہمیں حراست میں لے رہی ہے۔ ہماری بس میں 2 پولیس اہلکار آئے ہیں، ہمیں بتایا جا رہا ہے کہ دہلی بارڈر پر 1000 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ ہم نہیں جانتے کہ آگے کیا ہوگا۔ ہمیں بس میں لے جایا جا رہا ہے۔‘
Published: undefined
سونم وانگچک 1 ستمبر کو تقریباً 130 لوگوں کے ساتھ لداخ سے روانہ ہوئے تھے۔ اس دوران وہ ہماچل پردیش کے لاہول ا سپتی، منالی، کلو، منڈی، چندی گڑھ سے ہوتے ہوئے دہلی بارڈر پہنچے۔ سماجی کارکن سونم وانگچک مسلسل لداخ کو مکمل ریاست کا درجہ دینے اور اسے آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined