قومی خبریں

کلہاڑی سے باپ کی گردن کاٹ دی، پلاٹ نہ بیچنے پر تھا جھگڑا

حلوائی درشن سنگھ راٹھور اپنی بیوی، بیٹے امت راٹھور اور بہو کے ساتھ اٹاوہ میں ہنومان گلی کے سامنے رہتے تھے۔ کسی جھگڑے کی وجہ سے امت راٹھور نے کلہاڑی سے اپنے والد درشن سنگھ کی گردن کاٹ کر قتل کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

خبر ہے کہ اتر پردیش کے اٹاوہ میں بیٹے نے کلہاڑی کے وار سے اپنے باپ کی گردن کاٹ کر قتل کردیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ فرانزک ٹیم نے جائے وقوعہ سے شواہد بھی اکٹھے کئے۔ جس کے بعد پولیس نے ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے اسے گرفتار کرلیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں کارروائی کی جا رہی ہے۔

Published: undefined

نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق معاملہ کوتوالی جسونت نگر تھانے کے سٹی ایریا سے متعلق ہے۔ حلوائی درشن سنگھ راٹھور اپنی بیوی، بیٹے امت راٹھور اور بہو کے ساتھ ہنومان گلی کے سامنے رہتے تھے۔ کسی جھگڑے کی وجہ سے امت راٹھور نے کلہاڑی سے اپنے والد درشن سنگھ کی گردن کاٹ کر قتل کر دیا۔ پولیس کی تفتیش کے دوران ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ وہ شراب نوشی کا عادی تھا۔

Published: undefined

اس کے اور اس کے والد کے درمیان اکثر جھگڑے ہوتے رہتے تھے۔ وہ چاہتا تھا کہ اس کے والد آگرہ میں واقع پلاٹ بیچ دیں، جس کے لیے اس کے والد تیار نہیں تھے۔ لیکن 30 جون کی رات ماں اور بہن اپنے ماموں کے گھر چلی گئیں۔ اس کے بعد اس نے شراب کے نشے میں اپنے والد کے کھانے میں نشہ آور چیز  ملا دی۔اس کے بعد کلہاڑی کے وار سے اس کی گردن کاٹ کر قتل کر دیا ۔دوران تفتیش ملزم نے بتایا کہ پولیس سے بچنے کے لیے اس نے تمام سامان بکھیر دیا تھا تاکہ اس معاملے کو  ڈکیتی کی واردات کی طرح دیکھا جا سکے۔

Published: undefined

لیکن پڑوسی بزرگ خاتون نے اسے بھاگتے ہوئے دیکھا تھا جس کی بنیاد پر یہ انکشاف سامنے آیا ہے۔ قتل کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ والد  اپنے بیٹے کی بیوی کے خلاف گندے تبصرے کرتا تھا۔ آگرہ میں پلاٹ بیچنے کی بھی بات ہوئی۔ فی الحال 302 آئی پی سی کے تحت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined