نئی دہلی: گجرات فسادات کے سلسلہ میں جیل میں قید سماجی کارکن تیستا سیتلواڈ کی ضمانت کے معاملے میں آج سپریم کورٹ میں سماعت کی جائے گی۔ تیستا سیتلواڈ کو 2002 کے گجرات فسادات میں بے قصور لوگوں کو ملوث کرنے کے لیے ثبوت تیار کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ تیستا سیتلواڈ کی درخواست ضمانت پر جسٹس یو یو للت کی سربراہی والی بنچ نے ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا تھا۔ اس سے قبل تیستا نے گجرات ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
Published: undefined
ادھر حکومت گجرات نے عدالت میں حلف نامہ داخل کر کے تیستا کی ضمانت کی مخالفت کی ہے۔ حلف نامہ میں کہا گیا کہ تیستا سیتلواڈ نے سیاستدانوں کے کہنے پر جعلی شواہد اکٹھے کیے اور اس کام کے لیے رقم وصول کی۔ گجرات حکومت کی جانب سے داخل کیے گئے حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ تیستا کے خلاف کافی ثبوت موجود ہیں اور انہوں نے گجرات فسادات کے دوران جعلی دستاویزات اور ثبوت اکٹھے کیے تھے۔
Published: undefined
حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ تیستا نے دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر کئی مجرمانہ حرکتیں کیں اور جرائم میں ملوث رہیں۔ سیتلواڈ نے سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کے ساتھ مل کر سازش رچی ہے اور یہ بات گواہوں کے بیانات سے ثابت ہوتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز