نئی دہلی: صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے ہندوستان جیسے بڑے ملک میں اونچ نیچ کے تصور کی بنیاد پر تفرقہ پیدا کرنے والے رجحانات کو مسترد کرنے پر زور دیتے ہوئے آج کہا کہ ’’سماجی انصاف حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ملک میں جمہوریت مسلسل مضبوط ہو رہی ہے۔‘‘ یہ بیان دروپدی مرمو نے بدھ کو یوم آزادی کے موقع پر قوم کے نام اپنے خطاب میں دیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہماری تنوع اور تکثیریت کے ساتھ ہم بحیثیت قوم متحد، ایک ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
صدر جمہوریہ نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں اپنی سیاسی جمہوریت کو بھی سماجی جمہوریت بنانا چاہیے۔ سیاسی جمہوریت اس وقت تک زندہ نہیں رہ سکتی جب تک اس کی بنیاد پر سماجی جمہوریت نہ ہو۔ ہندوستان میں سیاسی جمہوریت نے مستحکم ترقی کی ہے اور اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ملک میں سماجی جمہوریت مضبوط ہوئی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہماری سماجی زندگی کے ہر پہلو میں شمولیت کا جذبہ نظر آتا ہے۔ سماجی انصاف حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ حکومت نے درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور سماج کے دیگر پسماندہ طبقات کی بہبود کے لیے کئی بے مثال اقدامات کیے ہیں۔‘‘ اس تناظر میں انہوں نے دلتوں اور قبائلی گروہوں کی بہتری کے لیے حکومت کی طرف سے چلائی جا رہی اسکیموں اور مہموں کا بھی ذکر کیا۔
Published: undefined
اقتصادی شعبے میں ہندوستان کی تیز رفتار ترقی کا ذکر کرتے ہوئے صدر مرمو نے کہا کہ ہندوستان گزشتہ چار سالوں سے سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشتوں میں شامل ہے۔ ہندوستان کی پانچویں بڑی معیشت بننے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملک جلد ہی دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کے قریب ہے۔ انہوں نے اس کامیابی کا سہرا ملک کے کسانوں اور محنت کشوں کی انتھک محنت، پالیسی سازوں اور صنعت کاروں کی دور رس سوچ اور ملک کی دور اندیش قیادت کو قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تیز رفتار ترقی کے باعث لوگوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے اور غربت میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ حکومت ہر غریب کی مدد کرنے اور اسے اس گڑھے سے نکالنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
Published: undefined
کسانوں کی تعریف کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ان کی محنت کی وجہ سے ملک میں اناج کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے اور غذائی تحفظ میں ان کا تعاون انمول ہے۔ دروپدی مرمو مرکزی حکومت کی کارگزاریوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ حکومت نے حالیہ برسوں میں انفراسٹرکچر کو فروغ دیا ہے جس کی وجہ سے سڑکوں، شاہراہوں، ریلوے اور بندرگاہوں کا جال تیزی سے پھیلا ہے۔ مستقبل کی ٹیکنالوجی کی حیرت انگیز صلاحیت کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت نے سیمی کنڈکٹرز اور مصنوعی ذہانت جیسے کئی شعبوں کو فروغ دینے پر خصوصی زور دیا ہے، ساتھ ہی اسٹارٹ اپس کے لیے ایک مثالی ایکو سسٹم بھی تشکیل دیا ہے۔
Published: undefined
صدر مرمو نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کی کوششوں سے ہندوستان کی طرف سرمایہ کاروں کی کشش میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ بڑھتی ہوئی شفافیت کے ساتھ، بینکنگ اور مالیاتی شعبوں کی کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے۔ ان تمام تبدیلیوں نے اقتصادی اصلاحات اور اقتصادی ترقی کے اگلے دور کی منزلیں طے کی ہیں جہاں سے ہندوستان ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہو جائے گا۔ جی-20 کانفرنس کے کامیاب انعقاد کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ایک ایسے ملک کے طور پر اپنے کردار کو مضبوط کیا ہے جو غریب اور ترقی پذیر ممالک کے مسائل پر آواز بلند کرتا ہے۔ ہندوستان اپنی بااثر حیثیت کو عالمی امن اور خوشحالی کو وسعت دینے کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے۔
Published: undefined
خواتین کو بااختیار بنانے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے صدر مرمو نے کہا کہ حکومت نے اس سمت میں بہت سے نئے اقدامات کیے ہیں اور اس مقصد کے لیے بجٹ کی فراہمی میں گزشتہ دہائی میں تین گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے، ساتھ ہی لیبر فورس میں ان کی شمولیت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ خواتین کو مرکز میں رکھتے ہوئے حکومت کی جانب سے کئی خصوصی اسکیمیں بھی نافذ کی گئی ہیں۔ ’ناری شکتی وندنا ایکٹ‘ کا مقصد خواتین کو حقیقی طور پر بااختیار بنانا ہی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایک حقیقت بن گیا ہے اور اس نے ترقی پذیر ممالک کے لیے اپنے معاشی پیراڈائمز کو تبدیل کرنا مزید مشکل بنا دیا ہے۔ ہندوستان نے اس سمت میں توقع سے زیادہ بہتری کی ہے۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے طرز زندگی میں تبدیلیوں پر بھی زور دیا۔
Published: undefined
رواں سال جولائی سے ملک میں نافذ نئے ضابطہ فوجداری کا حوالہ دیتے ہوئے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا کہ اس کا مقصد محض سزا دینے کے بجائے جرائم کے متاثرین کو انصاف فراہم کرنا ہے۔ ’امرت کال‘ میں نوجوان آبادی کے کردار کو اہم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی ترجیح ہے کہ ان کے دماغ کو تیار کیا جائے اور ایک نئی ذہنیت پیدا کی جائے جو روایت اور عصری علم کی بہترین جہتوں کو اپنائے۔ انہوں نے اس تعلق سے واضح کیا کہ 2020 سے نافذ ہونے والی قومی تعلیمی پالیسی کے نتائج سامنے آرہے ہیں۔
Published: undefined
نوجوانوں کی صلاحیتوں کا صحیح استعمال کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے ہنر، روزگار اور دیگر مواقع کو قابل رسائی بنانے کے لیے بجٹ میں کیے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ وزیر اعظم کی پانچ اسکیموں کے ذریعے پانچ سالوں میں 4 کروڑ سے زائد روپے فراہم کیے جائیں گے۔ روزگار اور ہنر سے لاکھوں نوجوان مستفید ہوں گے۔ اپنے خطاب میں صدر جمہوریہ نے سائنس اور ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل معیشت اور خلائی ٹیکنالوجی کے میدان میں ہندوستان کی کامیابیوں پر بھی روشنی ڈالی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined