سری نگر: محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق وادی کشمیر میں طویل خشک سالی کے بعد ہفتے کی علی الصبح سے برف و باراں کا سلسلہ شروع ہوا۔ بتا دیں کہ محکمہ موسمیات نے ایک ہفتے قبل ہی وادی کشمیر میں برف و باراں کی پیش گوئی کی تھی اور باغ مالکان سے خصوصی طور پر اپیل کی تھی کہ وہ نقصان سے بچنے کے لئے درختوں سے پھل اتارنے اور کٹائی و دیگر امور کی انجام دہی میں کوئی تاخیر نہ کریں۔
Published: undefined
وادی کے پہاڑی علاقوں بشمول مشہور دہر سیاحتی مقام گلمرگ میں ہفتے کی صبح پو پھوٹنے سے قبل ہی برف باری شروع ہوگئی جو کہ رپورٹ فائل کرنے تک وقفہ وقفہ سے جاری تھی۔ سرحدی علاقوں میں جب لوگ ہفتے کی صبح بستر سے اٹھ کر باہر نکلے تو زمین نے سفید چادر اوڑھ لی تھی اور پہاڑوں پر بھی تازہ سفید چادر بچھ گئی تھی، جاری برف باری کے سبب مزید چمک دھمک میں اضافہ ہو رہا تھا۔
Published: undefined
ادھر برف باری کی وجہ سے سری نگر – لیہہ شاہراہ، تاریخی مغل روڈ اور بانڈی پورہ – گریز روڈ پر ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔ ایک ٹریفک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ مین مرگ، دراس اور زوجیلا پر برف باری کی وجہ سے سری نگر – لیہہ شاہراہ کو ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند کر دیا گیا اور پیر کی گلی میں برف باری ہونے سے مغل روڈ کو بند کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
وادی کے میدانی علاقوں میں ہفتے کی صبح سے ہی وقفہ وقفہ سے ہلکی بارش کا سلسلہ شروع ہوا جس سے اگرچہ سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہوا تاہم مطلع ابر آلود رہنے کی وجہ سے شبانہ درج حرارت کی شدت میں نرمی درج کی گئی تھی۔ دریں اثنا طویل خشک سالی کے بعد بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے پر لوگ خوش تو ضرور ہیں لیکن بھاری برف باری سے نجات کے لئے دعا گو ہیں۔
Published: undefined
لوگوں کا کہنا ہے کہ بھاری برف باری سے سہولیات کے فقدان بالخصوص بجلی کی نایابی سے لوگوں کو گونا گوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ محمد یونس نامی ایک شہری نے بتایا کہ امسال ابھی موسم ٹھیک ہی ہے لیکن بجلی کا حال بہت ہی برا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکمہ کی طرف سے جاری بجلی کٹوتی شیڈول کا بھی کوئی پاس و لحاظ نہیں رکھا جاتا ہے۔
Published: undefined
ایک اور شہری نے کہا کہ موسم کروٹ بدلنے کے ساتھ ہی سری نگر – جموں قومی شاہراہ کا بند ہونا طے ہوتا ہے اور اس کے ساتھ ہی وادی کے بازاروں میں گراں بازاری اس قدر بڑھ جاتی ہے کہ عام لوگوں کا جینا اجیرن ہو جاتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران ماہ نومبر کے اوائل میں ہی بھاری برف باری ہونے سے کسان طبقے کو خاص طور پر بے تحاشہ نقصان سے دوچار ہونا ہڑا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined