نئی دہلی: کانگریس نے اتوار کو کہا کہ ملک میں پریس کی آزادی کی بات کرنے والی مودی حکومت میں کابینی وزیر اسمرتی ایرانی سے جب ایک صحافی نے سوال پوچھا تو وہ اس پر بھڑک گئیں اور پھر اسے تب مرکزی وزیر کے غصے کا شکار بننا پڑا اور اب اس کی نوکری بھی چلی گئی، کانگریس نے اپنے آفیشل ٹوئٹر پیج پر کہا کہ ایک روزنامہ کے صحافی نے گزشتہ روز اسمرتی ایرانی سے سوال کیا تھا، تو اسے مرکزی وزیر کے غصے کا سامنا کرنا پڑا تھا اور انہیں دھمکی دی کہ وہ اس کے باس سے بات کریں گی، لیکن حقیقت میں آج اس صحافی کی نوکری چلی گئی۔
Published: undefined
کانگریس پارٹی نے کہا ’’جس صحافی کو اسمرتی ایرانی کل دھمکیاں دے رہی تھیں، آج اس کی نوکری چلی گئی۔ صحافی نے اسمرتی جی سے سوال کرنے کا گناہ کیا، نوکری ختم۔ اتنی نفرت۔‘‘ کانگریس نے اسمرتی ایرانی کی صحافی کو دھمکانے والی ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی ہے جس میں وہ کہہ رہی ہیں ’’آپ ہوں گے بڑے رپورٹر۔ آپ کو میرے حلقے کے لوگوں کی توہین کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ میں تمہارے باس کو فون کروں گی۔ میں بہت پیار سے آپ سے درخواست کر رہی ہوں آگے سے ایسا نہ کریں۔‘‘
Published: undefined
اس کے ساتھ ہی پارٹی نے ملک میں آزادی صحافت کے حوالے سے ایک بینر بھی لگایا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کا درجہ 180 ممالک میں سے 161 واں ہے جو کہ گزشتہ سال 150 واں تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined