ایسا کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے لیکن جب بھی ایسا ہوتا ہے تو سیاسی رہنماؤں کے لئے بڑی بے عزتی کا باعث ہوتا ہے، اور کچھ ایسا ہی اسمرتی ایرانی کے ساتھ ہوا۔ اسمرتی ایرانی مدھیہ پردیش کے اشوک نگر میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کر رہی تھیں اور عوام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے جو سوال کیا اس کا عوام نے ایسا جواب دیا کہ وہ جواب ان کے لئے بے عزتی کی وجہ بن گیا۔
Published: 09 May 2019, 12:10 PM IST
دراصل عوام سے خطاب کرتے ہوئے اسمرتی ایرانی نے عوام سے پوچھا کہ ’’راہل گاندھی نے اسمبلی انتخابات میں کسانوں کا قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا، کیا وہ ہو گیا؟ اس کے بعد ریلی میں موجود بھیڑ چلانے لگی ، ’ہاں ہو گیا‘۔‘‘ اسمرتی ایرانی نے ایک بار پھر یہی سوال کیا اور لوگوں نے پھر سے وہی جواب دیا۔
Published: 09 May 2019, 12:10 PM IST
اسمرتی ایرانی نے یہ سوال مدھیہ پردیش کے اشوک نگر میں اسٹیج سے پوچھا تھا جس کے بعد جلسہ میں کسانوں نے زور زور سے یہ کہنا شروع کر دیا کہ’’ہاں ہوا ہے، ہاں ہوا ہے ، ہاں ہو گیا‘‘۔ مدھیہ پردیش کے کسانوں کے ذریعہ دیے گئے اس جواب سے ظاہر ہو گیا ہے کہ وہ اب جھوٹوں کو سیدھا جواب دینے سے پیچھے نہیں ہٹنے والے۔ یہ ویڈیو مدھیہ پردیش کانگریس کے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کیا ہے اور ساتھ میں لکھا گیا ہے کہ ’اب تو جھوٹ پھیلانے سے مان جاؤ‘۔
Published: 09 May 2019, 12:10 PM IST
اس پورے واقعہ کا ویڈیو مدھیہ پردیش میں خوب وائرل ہو رہا ہے اور اس کو ’اسمرتی ایرانی کی کرکری‘ لکھ کر بھیجا جا رہا ہے۔ یہ ایک ایسا واقعہ ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ مدھیہ پردیش میں بی جے پی سے ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے اور کانگریس کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اگر اس رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے تو سمجھ لینا چاہیے کہ مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے بچے کھچے اچھے دن بھی ختم ہو گئے ہیں۔
Published: 09 May 2019, 12:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 May 2019, 12:10 PM IST