جامعہ ملیہ اسلامیہ اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلبانے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی رہائش کے باہر مظاہرہ کیا۔ ناراض طلبا کا یہمظاہرہ شمال مشرقی دہلی میں ہو رہے تشدد کو لے کر تھا۔ نعرہ بازی کر رہے طلبا امنبحالی کے لیے دہلی حکومت کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدام سے غیر مطمئن تھے۔ پولس نےمظاہرہ کر رہے طلبا کو حراست میں لے کر وزیر اعلیٰ کی رہائش کے باہر چل رہا دھرنا جبراً ختم کروادیا۔
Published: undefined
شہریت ترمیمی قانون کو لے کر شمال مشرقی دہلی میں ہوئےپرتشدد مظاہروں کے درمیان منگل کی دیر رات سے بدھ کی علی الصبح تک جامعہ ملیہاسلامیہ کے طلبا اور سابق طلبا نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے گھر کا گھیراؤکیا۔ دیر رات وزیر اعلیٰ کیجریوال کی رہائش کے باہر مظاہر کر رہے طلبا میں سےبیشتر کو پولس نے حراست میں لے لیا۔ حراست میں لیے گئے طلبا کو سول لائنس پولساسٹیشن لے جایا گیا جہاں سے بدھ کی علی الصبح کچھ طلبا کو چھوڑ دیا گیا۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ کر رہے یہ طلبا دہلیتشدد میں سخت کارروائی اور امن بحال کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ان طلبا کو منتشرکرنے کے لیے پولس نے واٹر کینن کی مدد سے پانی کی بوچھار بھی کی۔ اروند کیجریوالکے گھر کے گھیراؤ کا فیصلہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق طلبا اور جامعہ کوآرڈنیشن کمیٹی نے کیا تھا۔ مظاہرین وزیر اعلیٰ رہائش کے باہر بدھ کی علی الصبح3.30 بجے تک ڈٹے رہے۔ اس کے بعد مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کااستعمال کیا گیا۔
Published: undefined
جامعہ کو آرڈنیشن کمیٹی نے پولس کے ذریعہ کی گئی کارروائیکے تعلق سے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’ابھی تک وکیلوں کو طلباسے ملنے کی اجازت نہیں ملی ہے۔ پولس انھیں آزاد نہیں کر رہی ہے۔ ان پر واٹر کیننکا استعمال کیا گیا اور پھر ان کی پٹائی کی گئی۔ ان کے فون سوئچ آف ہیں۔ ہم طلبااور سابق طلبا کی سیکورٹی اور صحت کے بارے میں فکرمند ہیں، جنھیں سول لائنس پولساسٹیشن میں حراست میں رکھا گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
دراصل منگل کی دیر رات کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہرمظاہرہ کر رہے طلبا نے اکٹھا ہو کر دہلی میں تشدد کے لیے ذمہ دار لوگوں کے خلافکارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس دوران ان لوگوں نے نعرے بھی لگائے۔ شمال مشرقی دہلیمیں متاثرہ علاقوں میں تشدد کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل کرتے ہوئے مظاہرین نےکیجریوال سے مقامی اراکین اسمبلی کے ساتھ نجی طور پر تشدد سے متاثرہ علاقوں کادورہ کرنے اور کشیدگی کو کم کرنے کے لیے امن مارچ نکالنے کے لیے کہا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز