دہلی کی ایک ضلعی عدالت نے منگل کے روز دہلی کے سونیا وہار علاقہ کے چھ لوگوں کو 2020 کے فسادات کے سلسلے میں غیر قانونی طورپر اکٹھا ہونے اور توڑ پھوڑ میں ملوث ہونے کے الزام سے بری کر دیا۔
Published: undefined
اس معاملے میں، سونیا وہار تھانہ میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ہجوم نے ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے ساتھ ساتھ آتش زنی کی، جس سے علاقے میں دکانوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
Published: undefined
تحقیقات کے بعد چارج شیٹ داخل کی گئی اور یہ دعویٰ کیا گیا کہ تمام ملزمان کے خلاف عینی گواہ کے ساتھ ساتھ الیکٹرانک شواہد بھی موجود ہیں، اس لیے ملزمان کے خلاف الزامات عائد کیے جانے کے قابل ہیں۔
Published: undefined
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو جھوٹے مقدمے میں پھنسایا گیا، ان کے خلاف ریکارڈ پر قانونی طور پر قابلِ قبول شواہد موجود نہیں ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی عینی شاہد نہیں تھا جس نے جائے وقوعہ پر ان ملزمان میں سے کسی کو ہنگامہ کرتے ہوئے دیکھا اور استغاثہ کا مقدمہ صرف پولیس کے بیانات پر مبنی تھا۔ اس لیے اس کیس کے ملزمان کو بری کیا جائے۔
Published: undefined
ایڈیشنل سیشن جج وریندر بھٹ نے استغاثہ اور دفاعی وکیل دونوں کی دلیلیں سننے کے بعد مشاہدہ کیا کہ ملزم اجے، روہت سکسینہ، کلدیپ، اتکرش، راج عرف دھیرج اور ہریندر راوت کے خلاف کافی ثبوت نہیں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined