قومی خبریں

’شاہین باغ‘ پہنچ کر سیتا رام یچوری اور سورا بھاسکر نے خاتون مظاہرین کا بڑھایا حوصلہ

26 جنوری کے موقع پر سی پی ایم جنرل سکریٹری سیتارام یچوری اور فلم اداکارہ سورا بھاسکر نے شاہین باغ پہنچ کر شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہی خواتین کے عزم و حوصلہ کو سلام کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ میں جاری مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سکریٹری اور سابق رکن پارلیمنٹ سیتا رام یچوری نے کہا کہ آج 26جنوری یوم جمہوریہ کا دن ہے اسی دن آئین کا نفاذ عمل میں آیا تھا اس لئے آج ہم لوگ آئین کی حفاظت کا حلف لیتے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہاکہ شاہین باغ کی خواتین ملک کو بچانے نکلی ہیں اور وہ ملک کو تقسیم نہیں ہونے دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ فسطائی طاقت کچھ بھی کرلے لیکن ملک کو بٹنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ مودی جی اور امت شاہ ایک شاہین باغ بننے سے پریشان تھے اس وقت ملک میں سیکڑوں شاہین باغ بن چکے ہیں اور صرف دہلی میں ہی درجنوں شاہین باغ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر حکومت شاہین باغ اور ملک کے دیگر حصوں میں ہونے والے احتجاج کو ختم کرانا چاہتی ہے تو پہلے اسے قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر واپس لینا ہوگا۔

Published: undefined

انہوں نے کہاکہ حکومت یہ سمجھتی تھی اس کی مخالفت صرف مسلمان ہی کریں گے، میں ان کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ میں سیتارام ہندو ہو کر اس کی مخالفت کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ (ہ سے ہندو اور م سے مسلم) ہ اور میم سے بنا ہم ہے لیکن موجودہ حکومت اس کے خلاف کام کر رہی ہے۔ انہوں نے مظاہرین سے کاغذ نہ دکھانے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ہم کسی بھی صورت میں کاغذ نہیں دکھائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ 1947میں تقسیم کے وقت مسلمانوں کے پاس متبادل تھا کہ وہ پاکستان چلے جاتے لیکن مسلمانوں نے ہندوستان میں رہنا پسند کیا۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں انٹرنیٹ بند ہے اور ہزاروں لوگ جیلوں میں بند ہیں لیکن حکومت اس کے بارے میں کچھ بتانا نہیں چاہتی۔ انہوں نے شاہین باغ خاتون مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہاکہ یہ مظاہرہ اس وقت تک جاری رکھیں جب تک حکومت اسے واپس نہیں لیتی۔

Published: undefined

ممتاز اداکارہ اور سماجی کارکن سورا بھاسکر نے آئین کے حق میں اتنی بڑی تحریک چلانے کے لئے شاہین باغ خاتون مظاہرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے اس مظاہرہ کے ذریعہ ملک کے عوام کا ایمان جگادیا ہے اس کے لئے آپ کا شکریہ۔ انہوں نے مظاہرین کے تئیں حکومت کی بے حسی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ دادیاں نانیاں روٹھی ہیں لیکن یہ نالائق پوتے ان کو منانے کے لئے نہیں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے آسان کام دادی نانی کو منانا ہوتا ہے۔

Published: undefined

سورا بھاسکر نے آئین کے تئیں حکومت کے مایوس کن رویہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ حکومت میں رہتے ہوئے آئین کی عزت نہیں کرتے وہ دوسروں کی عزت کیا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا آئین صرف خود مختاری کا دستاویز نہیں ہے بلکہ ایسا ایک خواب ہے جس میں سب کے لئے جگہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم لوگوں نے جن کو ووٹ دیکر منتخب کیا تھا کہ وہ ملک کو آئین کے مطابق چلائیں گے لیکن وہ آج ملک کے آئین کے لئے خطرہ بن گئے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ جیسے انتخابات آتے ہیں ہمارے لیڈر اول جلول بولنا شروع کردیتے ہیں اور شاہین باغ کے بارے میں اول جلول بولنے لگے ہیں لیکن وہ یہاں آکر دیکھیں ہر جگہ ترنگا ہی نظر آئے گا۔ انہوں نے موجودہ حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہاکہ اقتدار سے اسے اندھا کردیا ہے اور وہ صحیح سوچ نہیں پارہے ہیں اور جب بھی دیکھیں یکطرفہ طور پر پاکستان پاکستان پاکستان کرتے نظر آتے ہیں۔ اگر انہیں پاکستان سے اتنا ہی لگاؤ ہے تو وہ پاکستان چلے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں اتحاد و سالمیت سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے اور شاہین کی خواتین ملک کو بچانے کے لئے نکل پڑی ہیں اور انہوں نے جو لڑائی چھیڑی ہے اسے ہر حال میں برقرار رکھیں۔

Published: undefined

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں یوم جمہوریہ کے موقع عمر خالد اور روہت ویمولا کی ماں رادھیکا ویمولا نے خطاب کیا۔ رادھیکا نے کہا کہ جب تک حکومت اس سیاہ قانون کو واپس نہیں لیتی اس وقت تک آپ لوگ مظاہرہ جاری رکھیں اور اپنے مطالبات کے پورے ہونے اور حق کی بازیابی کے لئے سڑکوں پر نکلیں۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پولیس بربریت کے بعد سے 15دسمبر سے احتجاج جاری ہے اور یہاں بھی 24 گھنٹے کا دھرنا جاری ہے۔ یہاں انقلابی چائے بھی ملتی ہے جو شام سے رات سے تین چار بجے بنتی رہتی ہے۔ چائے بنانے والوں نے کہاکہ یہ ہم لوگ ایک ٹیم بناکر کر رہے ہیں اور مظاہرین میں گرمی لانے کی ایک چھوٹی سی کوشش ہے۔ اس کے علاوہ دہلی میں خواتین مظاہرین کا دائرہ پھیل گیا ہے اور دہلی میں درجنوں جگہ پر خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں اور اس فہرست میں ہر روز نئی جگہ جڑ رہی ہے آج نظام الدین میں خواتین نے مظاہرہ کیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined