قومی خبریں

سراج الدین قریشی اسلامک سینٹر کے چوتھی مرتبہ صدر منتخب

انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے ہنگامہ خیز انتخابات کے بعد سراج الدین قریشی چوتھی مرتبہ صدر منتخب ہو گئے ہیں اور انہوں نے سابق مرکزی وزیر کو بڑے فرق سے شکست دی ہے۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز 

سراج الدین قریشی چوتھی مرتبہ انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر (آئی آئی سی سی) کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔ انہوں نے اتوار کو ہوئے انتخابات میں سابق مرکزی وزیرعارف محمد خان کو637 ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست دی جو اس بات کی عکاس ہے کہ 15 سال بعد بھی سینٹر کے ارکان میں سراج الدین قریشی کی مقبولیت برقرار ہے۔ دو ماہ تک چلی ہنگامہ خیز انتخابی مہم کے دوران تمام امیدواروں نے اپنی جیت کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی، لیکن آخر میں سراج الدین قریشی کے پینل سے انتخاب لڑنے والے امیدواروں میں ایک کو چھوڑ کر سب ارکان نے کامیابی درج کی۔ ادھر آئی پی ایس قمراحمد آزاد امیدوار کی حیثیت سے بورڈ آف ٹرسٹی منتخب ہوئے ہیں۔

Published: 08 Jan 2019, 6:10 PM IST

صدر کے عہدے کے لئے موجودہ صدر سراج الدین قریشی اور سابق مرکزی وزیر عارف محمد خان کے مابین مقابلہ تھا جبکہ نائب صدرعہدے کے لئے جو امیدوار میدان میں تھے ان میں یامین قریشی جن کے بارے میں یہ کہا جا رہا تھا کہ وہ عارف محمد خان کے ساتھ ہیں، ان کے علاوہ خواجہ شاہد، محمد ارشاد، اور ایچ آ ر سہیل تھے، سینئر افسر ایس ایم خان سراج الدین قریشی کے پینل سے نائب صدر کے امیدوار تھے۔ عارف محمد خان کا کوئی پینل نہیں تھا لیکن کچھ امیدواروں کا کہنا تھا کہ وہ عارف محمد خان کے ساتھ ہیں اور عارف محمد خان بھی ان کی حمایت کر رہے تھے۔ ان انتخابات میں جہاں سراج الدین قریشی کے پینل کے لوگوں کا یہ کہنا تھا کہ عارف محمد خان کے منتخب ہونے سے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر سیاست کے اکھاڑے میں تبدیل ہو جائے گا، تو وہیں عارف محمد خان کا انتخابی مدا یہ تھا کہ سراج الدین قریشی کی صدارت میں گزشتہ پندرہ سالوں میں سینٹر صرف کلب بن کر رہ گیا ہے اور سینٹر کے بنیادی اغراض و مقاصد کے تعلق سے کچھ کام نہیں ہوا۔

انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے رکن نظرعباس کا کہنا ہے کہ ’’ان انتخابات میں جتنے بڑے فرق سے عارف محمد خان ہارے ہیں اس سے ایک پیغام تو صاف ہے کہ مسلمانوں کا ایک بڑا طبقہ ان کے مسلم پرسنل لاء بورڈ سے اختلافات کو نہیں بھولا ہے اور اپنی کوئی بھی ایسی چیز جس کا تعلق مذہب سے ہو اس کی ذمہ داری ان کو سونپنا نہیں چاہتے‘‘۔

واضح رہے یہ انتخابات امیدواروں کے لئے وقار کا مسئلہ بنا ہوا تھا جبھی پولنگ سے پہلے کافی ہنگامہ آرائی ہوئی اور گنتی بھی اسی لئے5 گھنٹے تاخیر سے شروع ہوپائی، کیونکہ ووٹوں کو لے کرکافی اختلافات تھے۔ نائب صدرعہدے کے امیدوار محمد ارشاد کا کہنا ہے کہ ’’انتخابات شفاف نہیں تھے اور بیلٹ پیپرس کو لے کر ہمارے تحفظات ہیں‘‘۔

Published: 08 Jan 2019, 6:10 PM IST

سراج الدین قریشی نے کہا کہ ’’سینٹر کے ارکان کا ہماری ٹیم پر اعتماد اور ان کی صلاحیتوں پر یقین، ہماری کامیابی کی ایک بڑی وجہ ہے اور اب انتخابات ختم ہو گئے ہیں ہم انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کی عظمت کے لئے مل کر کام کریں گے‘‘۔جیت کے بعد انہوں نے اپنی ٹیم اور اپنے حامیوں کا شکریہ ادا کر تے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی ہمارے لئے مزید ذمہ داری لے کر آئی ہے۔ قومی آواز نے عارف محمد خان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔

واضح رہے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کو چلانے اور اس کی دیکھ ریکھ کے لئے صدر، نائب صدر، 7 بورڈ آف ٹرسٹیز اور 4ایگزیکٹیو کمیٹی کے ارکان کے لئے انتخابات ہوتے ہیں ۔ ان انتخابات میں کل 38 امیدوار میدان میں تھے جن میں 2صدر عہدے کے لئے ،5 نائب صدر کے لئے، 18 بورڈ آف ٹرسٹیز اور ایگزیکٹیو کمیٹی کے لئے 13 امیدوار میدان میں تھے ۔ سینٹر کے کل ارکان کی تعداد 3212 ہے جس میں سے 1400 ارکان کا تعلق دہلی سے باہر کا ہے، یہ ارکان ووٹنگ ڈاک کے ذریعہ کرتے ہیں یعنی پوسٹل بیلٹ پیپر کے ذریعہ ووٹنگ کرتے ہیں ۔ 1812 ارکان کا تعلق دہلی سے ہے ۔ پوسٹل بیلٹ کے ذریعہ 1400 میں سے 936 ارکان نے ووٹ دیئے جبکہ دہلی کے 1812 ارکان میں سے 1177 ارکان نے اپنے ووٹ ڈالے تھے ۔ اس میں کچھ ووٹ خامیوں کی وجہ سے کینسل ہو گئے۔

Published: 08 Jan 2019, 6:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 08 Jan 2019, 6:10 PM IST