نئی دہلی۔ بی جے پی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ یشونت سنہا جو مسلسل اپنی ہی پارٹی پر نشانہ لگا رہے ہیں ایک بار پھر مودی حکومت پر حملہ آور ہو گئے ہیں۔امت شاہ کے بیٹے جے امت شاہ کے معاملہ پر بولتے ہوئے سنہا نے سوال پوچھا کہ کیا مرکزی وزیر پیوش گوئل جے شاہ کے سی اے ہیں کیونکہ جس طرح انہوں نے شاہ کا بچاؤ کیا ہے اس سے محسوس ہوتا ہے کہ جیسے وہ ان کے سی اے (چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ) ہوں ۔ ریلوے کے وزیر پیوش گوئل پر حملہ بولتے ہوئے یشونت سنہا نے کہا کہ گوئل کو جے شاہ کے بچاؤ میں نہیں آنا چاہئے تھا انہوں نے کہا کہ جے امت شاہ کے معاملہ میں میڈیا کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
یشونت سنہا نے کہا کہ اس معاملہ میں جو وضاحتیں کمپنی کی طرف سے دی جانی چاہئے تھیں وہ مرکزی وزیر کی طرف سے پیش کی گئی ۔ انہوں نے کہاکہ عہدے سے اسعفیٰ دینا انسان کے ضمیر پر منحصر ہوتا ہے ،لیکن اس معاملہ میں حکومت ہند جانچ نہیں کرا نا چاہتی۔
یشونت سنہا نے کہا کہ جے امت شاہ پر مضمون شائع کرنے والی ویب سائٹ کے خلاف جس طرح ہتک عزت کا مقدمہ درج کرایا گیا ہے وہ میڈیا اور ملک کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔ سنہا نے مزید کہا کہ بدعنوانی پر زیرو ٹالرنس کی بات کرنے والی بی جی پی اب اس مدے پر اپنی مقبولیت کھو چکی ہے ۔جس طرح سے ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل اس مقدمہ کی پیروی کرنے جا رہے ہیں ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔ اس کے ساتھ ہی سنہا نے یہ بھی صفائی پیش کی کہ ان کا کوئی ایجنڈا نہیں ہے اور وہ حق بات کہہ رہے ہیں ۔
غور طلب ہے کہ ویب سائٹ ’دی وائر ‘ نے بی جے پی صدر امت شاہ کے بیٹے جے شاہ کی کمپنی سے منسلک ایک خبر شائع کی تھی۔ خبر میں رجسٹرار آف کمپنی(آر او سی) کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ جے شاہ کے مالکانہ حق والی ٹیمپل انٹر پرائیزز کی ریونیو میں سال 2015-16کے دوران 16000 گنا اضافہ ہوا اور سالانہ منافع 80 کروڑ تک پہنچ گیا۔
جینت سنہا کے حوالے سے سوال پوچھے جانے پر یشونت سنہا نے کہا کہ ان کے بیٹے نے راج دھرم نبھایا ہے ۔واضح رہے کہ حال ہی میں یشونت سنہا نے مودی حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے ایک مضمون شائع کرایاتھا جس کے جواب میں بی جے پی نے یشونت کے بیٹے جینت سنہا کو میدان میں اتار کار دوسرے اخبار میں جوابی مضمون شائع کرایا تھا۔
بہار کے پٹنہ شہر پہنچے یشونت سنہا نے جے پی ( جے پرکاش )کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ جہاں بھی رہتے ہیں جے پی کو یاد کرتے ہیں اور آج کی صورت حال میں جے پی کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔
Published: undefined
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined