ممبئی: کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف مسلم طبقہ میں غم و غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔ کرناٹک کے علاوہ اب دیگر ریاستوں میں بھی حجاب پر پابندی کی مخالفت میں آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ ممبئی کے بائیکلہ واقع مدن پورہ علاقے میں سماجوادی پارٹی کی جانب سے حجاب پر پابندی کے خلاف دستخطی مہم کا آغاز کیا گیا۔ اقبال کمالی ہوٹل کے قریب دستخطی بورڈ پر ہزاروں خواتین اور اسکول و کالج کی طالبات نے حصہ لیتے ہوئے کرناٹک حکومت اور تعلیمی اداروں کے فیصلے کی مخالفت میں دستخط کرتے ہوئے ناراضگی کا اظہار کیا۔
Published: undefined
شام چار بجے شروع ہونے والی اس احتجاجی دستخطی مہم کو پولیس انتظامیہ کی مداخلت کے بعد ساڑھے پانچ بجے کے قریب بند کر دیا گیا۔ اس موقع پر ہزاروں خواتین دستخط کرنے کے لیے جمع ہو گئی تھیں اور کرناٹک کی بی جے پی حکومت کے خلاف غم و غصے کا اظہار کر رہی تھیں۔ سماجوادی پارٹی بائیکلہ تعلقہ جنرل سکریٹری وقار خان نے بتایا کہ کرناٹک میں حجاب پر پابندی کے خلاف چار ہزار سے زیادہ دستخطیں جمع ہوئی ہیں۔ ان دستخطوں کو ریاست مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو روانہ کیا جائے گا۔
Published: undefined
دستخطی مہم کا حصہ بننے والی عائشہ صدیقہ نامی خاتون نے بتایا کہ وہ اپنی سہیلیوں کے ساتھ دستخطی مہم کا حصہ بننے آئی ہیں۔ کرناٹک میں بومئی حکومت مسلم لڑکیوں کے حقوق کو چھیننے کی کوشش کر رہی ہے۔ حجاب پہننا مسلم لڑکیوں کا حق ہے اور اس حق سے انہیں محروم نہیں کیا جا سکتا۔ ہماری بچیاں بھی ممبئی میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے حجاب پہن کر اسکول و کالج جاتی ہیں۔ انہیں حجاب سے محروم کرنے کی کوشش ناقابل قبول ہے۔
Published: undefined
ممبئی کے انجمن اسلام میں زیر تعلیم عائشہ خان نے کہا کہ بٹوارے کے بعد اس ملک کے مسلمانوں نے پاکستان پر ہندوستان کو ترجیح دی۔ ہندوستان پر ہمارا اتنا ہی حق ہے جتنا دوسرے شہریوں کا ہے۔ اس کے باوجود مسلمانوں کو اپنے حق سے محروم کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ حجاب مسلم خواتین کی پہچان ہے اور اس پہچان سے ہمیں الگ نہیں کیا جا سکتا۔
Published: undefined
سماجوادی پارٹی ممبئی پردیش کے جنرل سکریٹری نورمحمد منا نے کہا کہ کرناٹک میں حجاب کے خلاف بی جے پی، آر ایس ایس اور بجرنگ دل کے لوگ ایک منصوبہ بند ایجنڈے کے تحت حجاب پر پابندی کی آڑ میں فرقہ وارانہ ماحول پیدا کر رہے ہیں تاکہ انہیں اس پولرائزیشن کا فائدہ پانچ ریاستوں میں ہونے والے انتخابات میں مل سکے۔ بی جے پی کے اس ایجنڈے کو بے نقاب کرنے کے لیے احتجاجی طور پر دستخطی مہم چلائی گئی۔ اس میں ہزاروں خواتین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور حجاب پر عائد پابندی کی سخت مخالفت کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز