بامبے ہائی کورٹ کے سامنے ایک ایسا معاملہ سامنے آیا ہے جس کے بارے میں سن کر خود ہائی کورٹ بھی حیران ہے۔ معاملہ بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا سے جڑا ہوا ہے۔ دراصل این سی پی لیڈر حسن مشرف سے جڑے ایک معاملے میں ضلع جج نے ایک فیصلہ سنایا تھا۔ جج کے ذریعہ فیصلہ سنائے جانے کے کچھ ہی دیر بعد بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے اس کی کاپی سوشل میڈیا پر شیئر کر دی تھی۔ ایسا کر کے کریٹ سومیا بری طرح پھنس گئے۔ این سی پی لیڈر حسن مشرف کے ذریعہ بامبے ہائی کورٹ میں داخل عرضی میں ان کے وکیل نے حیرانی ظاہر کی کہ آخر بی جے پی لیڈر کو فیصلے کی کاپی آنے کے کچھ ہی دیر بعد کہاں سے مل گئی؟ عام طور پر فیصلے کی کاپی چار دن میں ملتی ہے۔
Published: undefined
ضلع جج کے ذریعہ فیصلہ سنانے کے کچھ ہی دیر بعد بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کے ذریعہ فیصلے کی کاپی شیئر کرنے کے معاملے پر بامبے ہائی کورٹ نے اظہارِ فکر کیا ہے۔ عدالت نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور ضلع جج کو اس معاملے کی جانچ کرنے کے لیے کہا ہے۔ بامبے ہائی کورٹ نے کہا کہ ضلع جج اس بات کو دیکھیں کہ فیصلہ سنانے کے محض دو گھنٹے کے اندر کریٹ سومیا کو آرڈر کی کاپی کہاں سے مل گئی۔ ہائی کورٹ اس معاملے پر اگلی سماعت 24 اپریل کو کرے گا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ رجسٹرار آف کمپنیز کی شکایت پر پونے کی عدالت نے یکم اپریل 2022 کو شام 5 اور 5.30 بجے کے درمیان فیصلہ سنایا تھا۔ کریٹ سومیا نے حکم کی کاپی شام 7.30 بجے ٹوئٹ کر دی تھی۔ دوسری طرف ملزمین کو فیصلے کی کاپی 5 اپریل کو مل پائی تھی۔
Published: undefined
بامبے ہائی کورٹ کے جسٹس ریوتی موہیتے اور شرمیلا دیشمکھ کی بنچ نے کہا کہ بجلی کی رفتار سے کریٹ سومیا کو عدالتی فیصلے کی کاپی کہاں سے ملی، یہ فکر کا موضوع ہے۔ ہائی کورٹ نے پرنسپل ڈسٹرکٹ جج سے پوچھا ہے کہ آخر کیسے حسن مشرف کے معاملے میں درج ایف آئی آر کی کاپی بھی سومیا کو مجسٹریٹ سے پہلے مل گئی۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ معاملے کے جانچ افسر کو طلب کر کے ان سے سوال جواب کیے جائیں کہ ایسا کیسے ہوا؟ بنچ نے مشرف کو 23 فروری کو کولہاپور میں درج معاملے میں راحت دیتے ہوئے پولیس کو حکم دیا کہ ان کے خلاف کوئی سزا کی کارروائی نہ کی جائے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ این سی پی لیڈر حسن مشرف پر 2012 میں لوگوں سے پیسہ اُگاہنے کا الزام لگا تھا۔ 2012 میں اشتہار دے کر کئی لوگوں سے 10 ہزار روپے شیئر کیپٹل کے طور پر حاصل کیے تھے۔ لوگوں کو ہر مہینے 5 کلو چینی کے ساتھ دوسرے کئی فائدے دیئے جانے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں وویک کلکرنی نام کے شخص کی طرف سے شکایت درج کروائی گئی تھی۔ کلکرنی کا الزام ہے کہ جن لوگوں سے پیسہ لیا گیا تھا، ان کو کوئی بھی شیئر سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined