ہماچل میں تین اٹل آدرش ودیالیوں کا کام زیر التوا ہے، جو موجودہ حکومت کے دور میں مکمل کیا جائے گا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی پچھلی حکومت نے سال 2018-19 کے بجٹ میں ریاست میں 10 اٹل آدرش اسکول کھولنے کا اعلان کیا تھا۔ وہیں 2019-20 کے بجٹ میں 15 نئے اٹل آدرش اسکولوں کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس طرح ہر اسمبلی حلقہ میں ایک اٹل ماڈل اسکول بنانے کا ہدف تھا۔ ان میں سے صرف 28 مقامات پر اٹل آدرش ودیالیہ کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ۔
Published: undefined
پچھلی حکومت کو اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں ان اٹل آدرش ودیالیوں کی تعمیر کے لیے زمین نہیں مل سکی تھی۔ صرف 11 مقامات کا انتخاب کیا گیا تھا، لیکن پچھلی حکومت نے صرف تین اٹل آدرش ودیالیوں پر کام شروع کیا تھا، جن میں سے ایک کا بھی کام اب تک مکمل نہیں ہوا ہے۔ ان تینوں اٹل آدرش ودیالیوں پر کام مکمل کیا جائے گا۔ دھرم پور اسمبلی حلقہ میں 43.57 کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والے اٹل آدرش ودیالیہ کو 40 کروڑ روپے کی رقم فراہم کی گئی ہے۔ اسی طرح ناچن اسمبلی حلقہ میں 20 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔
Published: undefined
ساتھ ہی کٹلیہڑ اسمبلی حلقہ کے لیے 10 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔ باقی فنڈز کی فراہمی کے ذریعے ان سکولوں کو جلد فعال کر دیا جائے گا۔ ریاستی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ صرف ان اٹل آدرش اسکولوں کی تعمیر کی جائے گی جو زیر تعمیر ہیں۔ ریاستی حکومت کے پاس بجٹ کی کمی ہے اور پرانی اسکیموں کو جاری نہیں رکھا جاسکتا۔
Published: undefined
موجودہ حکومت نے ایک نئی اسکیم راجیو گاندھی ڈے بورڈنگ اسکول کھولنے کی بات کہی ہے، جس کا کام بھی شروع ہوچکا ہے۔ اس اسکیم کے لیے 300 کروڑ روپے کے بجٹ کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس میں بچوں کو لے جانے کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ سوئمنگ پول بھی بنائے جائیں گے۔ ریاست میں 22 مقامات پر اسکولوں کی تعمیر کے لیے سرکاری اراضی حاصل کی گئی ہے، جب کہ 46 مقامات پر ایف سی اے کیس تعمیر کیے جارہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined