ہریانہ اسمبلی انتخابات کے درمیان بی جے پی کو اس وقت ایک بڑا جھٹکا لگا جب پارٹی کے پنجاب صدر سنیل جاکھڑ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ یہ استعفیٰ اس وقت آیا ہے جب پنجاب میں پنچایت انتخابات بھی ہونے والے ہیں۔ سنیل جاکھڑ کو تقریباً ایک سال پہلے ہی پنجاب کے بی جے پی صدر کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔
Published: undefined
سنیل جاکھڑ کے استعفے کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں ہیں لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ مرکزی کابینہ میں موجود رہنے والے بی جے پی رہنما رونییت سنگھ بٹّو کی شمولیت سے ناخوش تھے۔ رونییت بٹّو کو بعد میں راجستھان سے راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔
Published: undefined
بی جے پی نے ابھی تک جاکھڑ کے استعفے کی تصدیق نہیں کی ہے اور پارٹی کے پنجاب کے جنرل سیکرٹری انیل سیرین نے اس خبر کو افواہ قرار دیا ہے۔ پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جاکھڑ پارٹی کے اندر موجود کام کرنے کے طریقوں سے بھی ناخوش ہیں۔ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جاکھڑ نے پچھلے ہفتے وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے دوران اس معاملے پر بات کی تھی۔
Published: undefined
یہ واقعہ بی جے پی کے لیے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب وہ پنجاب میں اپنی بنیاد کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جاکھڑ کا استعفیٰ ان داخلی مسائل کی نشاندہی کرتا ہے جو پارٹی کے اندر موجود ہیں، اور اس کا اثر آئندہ انتخابات پر بھی پڑ سکتا ہے۔
Published: undefined
اس صورتحال کے بعد پارٹی کے اندر ہلچل مچ گئی ہے اور قیادت کو اس مسئلے کے حل کے لیے فوری اقدام کرنے پڑیں گے۔ اگرچہ پارٹی نے ابھی تک جاکھڑ کے استعفے کی تصدیق نہیں کی، لیکن یہ بات واضح ہے کہ بی جے پی کو اس اندرونی بحران کا سامنا کرنا ہوگا تاکہ وہ پنجاب میں اپنی سیاست کو برقرار رکھ سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
ویڈیو گریب