قومی خبریں

شیو سینا انتخابی نشان معاملہ: ادھو ٹھاکرے کی عرضی پر فوری سماعت سے سپریم کورٹ کا انکار

سپریم کورٹ نے پارٹی کا نام 'شیو سینا' اور اس کا انتخابی نشان 'تیر اور کمان' شندے دھڑے کو الاٹ کرنے کے الیکشن کمیشن کے حکم کے خلاف ادھو ٹھاکرے کی عرضی کو فوری طور پر فہرست بند کرنے سے انکار کر دیا

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کے روز ایکناتھ شندے کے دھڑے کو پارٹی کا نام 'شیو سینا' اور اس کے انتخابی نشان 'کمان اور تیر' کو الاٹ کرنے کے الیکشن کمیشن کے حکم کے خلاف ادھو ٹھاکرے کی عرضی کو فوری طور پر فہرست بند کرنے سے انکار کر دیا۔

Published: undefined

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس جے بی پاردی والا کی بنچ نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور ان کے دھڑے کے خلاف دائر نااہلی کی کارروائی پر فیصلہ لینے میں مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر کی تاخیر کے خلاف ادھو ٹھاکرے دھڑے کی جانب سے دائر عرضی پر بھی فوری سماعت سے انکار کر دیا۔ اس معاملے میں عدالت نے اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے 28 جولائی تک جواب طلب کیا تھا۔

Published: undefined

اس سے قبل 10 جولائی کو سپریم کورٹ نے شندے دھڑے کو پارٹی کا نام اور اس کا نشان الاٹ کرنے کے الیکشن کمیشن کے حکم کے خلاف عرضی 31 جولائی کو سننے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ تاہم عرضی سماعت کے لیے عدالت میں فہرست بند نہیں ہو سکی۔

22 فروری کو سپریم کورٹ نے شندے اور الیکشن کمیشن کو دو ہفتے کے اندر ٹھاکرے کی عرضی پر اپنا جواب داخل کرنے کے لیے طلب کیا تھا اور معاملے کو تین ہفتے کے بعد سماعت کے لیے درج کرنے کی ہدایت کی تھی۔

Published: undefined

سپریم کورٹ نے ایکناتھ شندے دھڑے کو باضابطہ طور پر شیوسینا تسلیم کرنے اور انہیں پارٹی کا نام اور نشان دینے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا لیکن ادھو ٹھاکرے کی طرف سے دائر کی گئی ایک عرضی پر نوٹس جاری کر کے اسے چیلنج کیا تھا۔

سپریم کورٹ کے سامنے دائر عرضی میں ٹھاکرے نے استدلال کیا ہے کہ الیکشن کمیشن اس بات کو سمجھنے سے قاصر رہا ہے کہ عرضی گزار کو پارٹی کارکنوں کی بڑی حمایت حاصل ہے۔

Published: undefined

اس کے علاوہ عرضی میں استدلال کیا گیا کہ الیکشن کمیشن نشانات کے آرڈر کے پیرا 15 کے تحت تنازعات کے غیر جانبدار ثالث کے طور پر اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہا ہے اور اس نے اس کی آئینی حیثیت کو کمزور کرنے کا کام کیا ہے۔

وہیں، الیکشن کمیشن نے اپنے جوابی حلف نامے میں سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ اس نے ایک نیم عدالتی صلاحیت کے ساتھ نیک نیتی سے شیو سینا کا نام اور پارٹی نشان شندے دھڑے کو الاٹ کیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined