شیوسینا کی رہنما اوررکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے پیگاسس اسنوپنگ سافٹ ویئر کی مبینہ خریداری اور استعمال پر جھوٹ بولنے کے لیے مرکزی حکومت کو جم کر ہدف تنقید بنایا۔ واضح رہے ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ہندوستان نے یہ سافٹ ویئر 2017 میں ہتھیاروں کے سودے کے ایک حصے کے طور پر خریدا تھا۔
Published: undefined
محترمہ چترویدی نے یو این آئی سےگفتگو کرتے ہوئے کہا ،’پیگاسس کے انکشافات سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت کے پاس جھوٹ بولنے کے لیے بہت کچھ ہے۔ حکومت نے ایوان اور سپریم کورٹ میں جھوٹ بولا ہے‘۔
Published: undefined
انہوں نے کہا،’سپریم کورٹ کو اس حقیقت پر نوٹس لینے کی ضرورت ہے کہ آیا ٹیکس دہندگان کی محنت کی کمائی کا استعمال اپنے ہی لوگوں اور ہمارے باشندگان وطن کے خلاف نگرانی نظام اور جاسوسی ہتھیار بنانے کے لیے کیا گیا تھا‘۔
Published: undefined
محترمہ چترویدی نے حکومت پر طنز کرتے ہوئےکہا کہ ملک کی قومی سلامتی کو مضبوط کرنے کے بجائےاپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں، ججوں،حکام اور یہاں تک کہ بی جے پی کے رہنماؤں کی جاسوسی کے لیے اس کا استعمال کیا گیا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا ،’ ہماری سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اس طرح کی اعلیٰ ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کے بجائے وہ اسے ملک کے اندر ان لوگوں کے خلاف اس کا استعمال کر رہے ہیں جو عدم اطمینان (اختلاف رائے) کی آوازیں اٹھا رہے ہیں۔ عدلیہ، الیکشن کمیشن، کارکنان، صحافی سبھی کی چھان بین کی جا رہی ہے اور یہاں تک کہ مرکزی وزیر اشونی ویشنو اور ان کی اپنی پارٹی کے اراکین نے بھی اس سلسلے میں بیانات دیے ہیں‘۔
Published: undefined
شیوسینا کی رہنما نے کہا کہ یہ ایک بد بختانہ انکشاف ہے جو حکومت کو بے نقاب کرتا ہے۔ سپریم کورٹ کو تحقیقات کرنی چاہیےکہ حکومت جھوٹ کیسے بولتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ شیوسینا اس مسئلے کو پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں اٹھائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined