جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی ہار پر شیوسینا نے طنز کسا ہے، شیوسینا نے اپنے ترجمان اخبار ’سامنا‘ کے اداریہ میں بی جے پی پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے لیڈر کہتے تھے کانگریس ’مکت‘ ہندوستان، لیکن اب کئی ریاستیں بی جے پی ’مکت‘ ہو گئی ہیں۔
Published: undefined
شیوسینا نے آگے لکھا، ’’جھارکھنڈ گنوا دیا، اس پر غور کرنے کی ان کی ذہنیت نہیں ہے کیونکہ بی جے پی نے عوام کو ہلکے میں لیا تھا‘‘۔ شیو سینا نے مزید کہا، ’’پہلے مہاراشٹر گیا اور اب جھارکھنڈ گیا، مہاراشٹر اور جھارکھنڈ کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا، حالانکہ بی جے پی نے ایک ریاست اور گنوا دی ہے، وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سمیت پورے مرکزی کابینہ کو وہاں لگانے کے باوجود بی جے پی جھارکھنڈ میں نہیں جیت پائی‘‘۔
Published: undefined
شیوسینا نے مزید کہا، ’’یہ بی جے پی کے لئے چوکانے والا ہے، 2018 میں بی جے پی 75 فیصد علاقوں میں حکمراں تھی اب اس کا زوال شروع ہو گیا ہے اور جیسے تیسے 30 سے 35 فیصد علاقوں میں بی جے پی کا اقتدار بچا ہے، بی جے پی کی گھڑ دوڑ کئی ریاستوں میں کمزور پڑگئی ہے۔ بی جے پی ایک کے بعد ایک ریاست گنواتی جا رہی ہے، اب جھارکھنڈ بھی گنوا دیا، ایسا کیوں؟ اس پر غور کرنے کی ان کی ذہنیت نہیں ہے، عوام کو ہلکے میں لیں گے تو اور کیا ہوگا‘‘ـ
Published: undefined
سامنا میں لکھا ہے کہ قبائلی سماج نے بی جے پی کو ووٹ نہیں کیا، لوگ اگر ارادہ کر لیں تو وہ اقتدار، دباؤ اور اقتصادی دہشت گردی کی پرواہ نہیں کرتے، اپنے مزاج کے مطابق تبدیلی لا کر ہی رہتے ہیں، بتا دیں کہ جھارکھنڈ میں بی جے پی کو وہاں کے لوگوں نے اقتدار سے اکھاڑ پھینكا ہے، ریاست کی 81 اسمبلی سیٹوں میں سے بی جے پی 25 سیٹوں پر ہی سمٹ گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز