مہارشٹر میں ایک بار پھر سیاسی ہلچل بڑھتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ شیوسینا اراکین اسمبلی میں ٹوٹ پھوٹ کے بعد، اب اراکین پارلیمنٹ میں بھی ٹوٹ پھوٹ کے آثار دکھائی دے رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیوسینا نے بدھ کے روز راجن وِچارے کو رکن پارلیمنٹ بھاؤنا گولی کی جگہ لوک سبھا میں پارٹی کا چیف وہپ نامزد کر دیا ہے۔ یہ جانکاری شیوسینا لیڈر سنجے راؤت نے پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی کو لکھے ایک خط میں دی۔ خط میں لکھا گیا ہے ’’آپ کو مطلع کیا جاتا ہے کہ شیوسینا پارلیمانی پارٹی نے راجن وِچارے، رکن پارلیمنٹ (لوک سبھا) کو بھاؤنا گولی، رکن پارلیمنٹ (لوک سبھا) کی جگہ پر لوک سبھا میں فوری اثر سے چیف وہپ نامزد کیا ہے۔‘‘
Published: undefined
ادھو گروپ کے شیوسینا نے یہ تبدیلی ایسے وقت میں کی ہے جب اس بات پر بحث جاری ہے کہ اراکین اسمبلی کے بعد کیا اب پارٹی کے نصف سے زیادہ اراکین پارلیمنٹ بھی ایکناتھ شندے گروپ میں شامل ہو جائیں گے؟ قابل ذکر ہے کہ پارلیمنٹ میں شیوسینا کے 18 اراکین ہیں۔ سنجے راؤت شیوسینا پارلیمانی پارٹی کے لیڈر ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ بھاؤنا گولی مہاراشٹر میں یاوتمال-واشم لوک سبھا پارلیمانی حلقہ کی نمائندگی کرتی ہیں۔ وہ شیوسینا کے ان اراکین پارلیمنٹ میں سے ایک ہیں جنھوں نے مشورہ دیا تھا کہ ایکناتھ شندے کی قیادت میں بغاوت کے درمیان شیوسینا کو پھر سے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کر لینا چاہیے۔
Published: undefined
بہرحال، لوک سبھا میں چیف وہپ کے عہدہ سے ہٹائے جانے کے بعد بھاؤنا گولی کا رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔ حالانکہ اس سے پہلے ایکناتھ شندے گروپ کو لے کر انھوں نے یہ بیان ضرور دیا تھا کہ شیوسینا چیف کو ہندوتوا کے مطالبے پر غور کرنا چاہیے۔ غالباً گولی کے یہی بیانات ہیں جس کو دیکھتے ہوئے ادھو ٹھاکرے گروپ نے انھیں لوک سبھا میں چیف وہپ کے عہدہ سے ہٹانے کا فیصلہ لیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined