مراٹھا ریزرویشن کی تحریک چلانے والے منوج جرانگے پاٹل نے مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے کو نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کی بات نہ سننے کا مشورہ دیا ہے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے وزیر اعلیٰ سے یہ بھی پوچھا ہے کہ وہ بتائیں کہ کنبی مراٹھوں کے رشتہ داروں کے لیے کنبی سرٹیفیکٹ دینے سے متعلق نوٹیفکیشن کیوں نافذ نہیں کیا جا رہا ہے۔ منوج جرانگے پاٹل نے یہ بیان ایسے وقت دیا ہے جب وزیر اعلیٰ شندے نے یہ کہا کہ مراٹھا ریزرویشن کے کارکنوں کو ان کی حکومت کے صبر کا امتحان نہیں لینا چاہیے۔
Published: undefined
منوج جرانگے پاٹل نے اتوار (25 فروری) کو جالنہ ضلع کے اپنے گاؤں انتروالی سراٹی میں الزام لگایا تھا کہ فڑنویس نے ان کے قتل کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ ممبئی تک مارچ کریں گے اور نائب وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کریں گے۔ جرانگے نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہیں ’سلائن‘ کے ذریعے زہر دینے کی کوشش کی گئی تھی۔ حالانکہ انہوں نے اس کی تفصیل نہیں بتائی۔
وزیر اعلیٰ کے تبصروں کے بارے میں پوچھے جانے پر جرانگے نے کہا کہ ’’میں نے انہیں نہیں سنا، لیکن انہیں یہ بتانا چاہیے کہ کنبی مراٹھوں کے رشتہ داروں کے لیے ریزرویشن کا نوٹیفکیشن کیوں نافذ نہیں کیا گیا۔ میں ان کی بہت عزت کرتا تھا۔ انہیں نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کی بات نہیں سننی چاہئے اور ان کی (فڑنویس) زبان نہیں بولنی چاہئے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ شندے نے 25 فروری کو کہا تھا کہ ’’جو لوگ حکومت کے خلاف بار بار احتجاج کر رہے ہیں انہیں حکومت کے صبر کا امتحان نہیں لینا چاہئے اورلا اینڈ آرڈر کا مسئلہ نہیں پیدا کرنا چاہئے۔‘‘ وزیر اعلیٰ کے اس بیان پرجرانگے پاٹل نے کہا کہ ’’میں اب بھی ان (شندے) کی عزت کرتا ہوں۔ ہمیں لگتا تھا کہ وہ ایک سچے وزیر اعلیٰ ہیں۔ میں ایماندار ہوں اور مجھے زیادہ بولنے پر مجبور مت کیجئے۔ میں آ رہا ہوں ممبئی۔‘‘ جرانگے پاٹل نے کہا کہ ’’اگر فراڈ ہو رہا ہے تو ہم کیا کہیں؟ کیا یہ تینوں (شندے، فڑنویس اور اجیت پوار) اپنی سیاست کے لیے مراٹھا برادری کو ختم کرنا چاہتے ہیں؟ مراٹھا برادری اب بھی شندے کی حمایت میں ہے اور انہیں ان (فڑنویس) کی بات نہیں سننی چاہیے۔‘‘
Published: undefined
دریں اثنا مراٹھا تحریک کے مظاہرین نے امبڑ تعلقہ کے تیرتھ پوری قصبے میں چھترپتی شیواجی مہاراج چوک پر ریاستی ٹرانسپورٹ کی بس کو آگ لگا دی۔ اس کے بعد مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن نے پولیس میں شکایت درج کرائی اور جالنہ میں بس سروس بند کر دی۔ اس کے بعد پولس نے جرانگے پاٹل کے قریبی رشتہ داروں کو حراست میں لینا شروع کر دیا۔ اس دوران منوج جرانگے پاٹل نے اعلان کیا کہ وہ دوپہر بعد دوبارہ ممبئی کے لیے روانہ ہوں گے۔ گاؤں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ مراٹھا مظاہرین بھی بڑی تعداد میں پہنچنے لگے ہیں۔ جالنہ میں بڑھتی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ نے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز