مہاراشٹر کی موجودہ حکومت جمہوریت کے اصولوں سے منافی ہے اور مرکزکی بی جےپی حکومت اور سرکاری تفتیشی ایجنسیوں کی مدد سے تشکیل دی گئی حکومت ہے۔ان خیالات کااظہار مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی (ایم پی سی سی)کے نائب صدر اور سنئیر لیڈر عارف نسیم خان نے کیااور مزیدکہاکہ سابقہ ادھوٹھاکرے حکومت کے ذریعہ اورنگ آباد اور عثمان آباد کے ناموں کی تبدیلی جلدبازی میں لیاگیافیصلہ ہے اور خود کو ہندوتوا وادی بتانے کی کوشش ہے۔
Published: undefined
عارف نسیم خان نے کہاکہ مہاراشٹر میں ایم وی اے حکومت کو سرکاری ایجنسیوں اور دولت کے بل بوتے پر گرایا گیا ،جوکہ افسوسناک امر ہے ،محض اقتدار کے لیے جمہوری اصولوں وضوابط کو بالائے طاق رکھ دیا ۔
Published: undefined
انہوں نے ایم وی اے سرکار کے بارے میں کہاکہ کانگریس نے " کامن منیمم پروگرام"(سی ایم پی) کے تحت حکومت میں شمولیت اختیار کی تھی اورہمیشہ عوامی مسائل کو ترجیح دی گئی۔
Published: undefined
انہوں نے کہاکہ ادھوٹھاکرے سے ڈھائی سال تک مسلمانوں کو تعلیم اور ملازمت میں پانچ فیصد ریزرویشن دینے کے سابق کانگریس ۔این سی پی حکومت کے فیصلے کو نافذ کرنے کامطالبہ کرتے رہے،لیکن اس پر عمل نہیں کیاگیا،بلکہ دونوں شہروں کے ناموں کو تبدیلکردیاگیا ۔ مذکورہ شہر تاریخی شہر ہونے کے ساتھ ساتھ تہذیب کے گہوارہ ہیں ،لیکن خود کو ہندوتوا کا علمبرداردکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔
Published: undefined
عارف نسیم خان نے کہاکہ کانگریسی لیڈران ،مقامی لیڈر اور عام ورکرز دل سے چاہتا ہے کہ آئیندہ ممبئی ،تھانے اور دیگر کارپوریشن اور لوکل باڈی انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑے جائیں۔کیونکہ جو ورکرز اپنے علاقے میں گزشتہ ایک دوعشرے سے عوام کے درمیان فلاحی کاموں میں مصروف ہیں ،انہیں ان کا حق ملنا چاہیے ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ اپنے بل بوتے پر الیکشن لڑنے سے ورکرز کاحوصلہ بڑھے گااور بہتر نتائج سامنے آئیں گے ۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز