یہ تو سب کو معلوم ہے کہ شیلا دیکشت دہلی کی لگاتار تین مرتبہ وزیر اعلی رہیں اور دہلی میں انہوں نے اپنے دور اقتدار میں فلائی اووروں کا جال بچھا دیا لیکن بہت کم لوگوں کو معلوم ہے کہ ان کی شادی کیسے ہوئی تھی ۔ انہوں نے اپنی کتاب ’سٹیزن دہلی، مائی ٹائمس، مائی لائف‘ میں اپنی زندگی کے کئی ایسے لمحوں کا ذکر کیا ہے جن کے بارے میں بہت کم ہی لوگ واقف ہیں۔
Published: 21 Jul 2019, 8:08 AM IST
ان لمحات میں سے ان کی زندگی کا ایک قیمتی لمحہ وہ ہے جب وہ اور ونود ایک دوسرے کو چاہنے لگے تھے ۔ اس کتاب میں انہوں نے ذکر کیا ہے کہ کیسے پہلی نظر میں ہونے والی محبت کو اپنا شریک حیات بنانے کے لئے انہیں دو سال تک انتظار کرنا پڑا تھا ۔ شیلا دیکشت نے لکھا ہے کہ کیسے تعلیم کے دور میں ان کی ملاقات ونود سے ہوئی تھی ۔ ونود کیونکہ ان کی محبت تھے تو ان کے بارے میں انہوں نے لکھا ہے کہ ونود ان کی کلاس کے باقی بیس طلبا ء سے کیسے جدا تھے۔ انہوں نے لکھا ہے ’’وہ (ونود) کافی الگ سا تھا اور اس کے بارے میں میری پہلی رائے کچھ مختلف تھی ۔ دمدار پرسنالٹی کے مالک ونود ایک اچھے کرکٹ کے کھلاڑی تھے۔اتفاق سے دونوں نے اپنے دوست کے محبت کے جھگڑے کو ختم کرانے کی کوشش کی تھی لیکن اس کوشش کے دوران دونوں خودہی ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو گئے ۔
Published: 21 Jul 2019, 8:08 AM IST
شیلا نے لکھا ہے کہ وہ کئی مرتبہ چاہ کر بھی وہ ونود سے بات نہیں کر پاتی تھیں کیونکہ وہ تھوڑی کم گو تھیں جبکہ ونود خوب بات کرنے والے تھے ۔ انہوں نے اپنی دل کی بات کہنے کے لئے ونود کے ساتھ ایک گھنٹے تک ڈی ٹی سی بس کی سواری کی تھی ار پھر فیروز شاہ روڈ پر اپنی آنٹی کے گھر پر ونود کے ساتھ لمبا وقت گزارا تھا ۔ انہوں نے لکھا ہےڈی ٹی سی بس میں ونود نے شادی کے لئے خواہش کا اظہار کیا تھا ’’ونود نے بس میں شادی کے لئے پرپوز کیا تھا ۔ جب وہ فائنل ایئر کا ایگزام دینے والے تھے تب ایک دن پہلے 10 نمبر کی بس میں چاندنی چوک کے پاس ونود نے شیلا دیکشت کو بتایا تھا کہ وہ اپنی والدہ کو بتانے جا رہے ہیں کہ انہوں نے شادی کے لئے لڑکی کا انتخاب کر لیا ہے ۔ اس پر شیلا دیکشت نے ونود سے پوچھا تھا کہ کیا اس نے اس لڑکی سے دل کی بات پوچھ لی ہے تب ونود نے کہا تھا کہ نہیں لیکن وہ لڑکی بس میں میری سیٹ کے آگے بیٹھی ہے‘‘۔
Published: 21 Jul 2019, 8:08 AM IST
اس کے بعد شیلا دیکشت نے اپنے والدین کو ونود کے بارے میں بتایا تھا لیکن اس وقت تک ونود طالب علم تھے اس لئے شیلا کے والدین نے بات کچھ آگے نہیں بڑھائی ۔ شیلا دیکشت نے اپنے ایک دوست کی والدہ کے نرسری اسکول میں سو روپے کی ٹیچر کی نوکری کرنا شروع کر دی ادھر ونود آئی اے ایس ایگزام کی تیاری کرنے لگے اور 1959 میں ان کا آئی اے ایس میں سلیکشن ہو گیا ۔ ونود نے اس کے بعد شیلا کو اپنے والد سے جن پتھ کے ہوٹل میں ملایا تھا اور اس ملاقات میں شیلا کافی نروس تھیں ۔ان کی شادی میں سب سے بڑی اڑچن ونود کا براہمن ہونا تھا اور ان کی والدہ بہت سخت مذہبی تھیں اس لئے ان کو منانے میں دو سال لگ گئے ۔
Published: 21 Jul 2019, 8:08 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Jul 2019, 8:08 AM IST
تصویر: پریس ریلیز