دیوبند: معروف اسلامی تعلیمی ادارے دارالعلوم دیوبند کے شیخ الحدیث و معروف عالم دین مولانا مفتی سعید احمد پالنپوری کا منگل کی صبح ممبئی میں مختصر علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ مرحوم 80 برس کے تھے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق پھیپھڑوں میں پانی سرایت کر جانے کی وجہ سے مفتی صاحب کو سانسیں لینی میں کافی تکلیف تھی۔وہ ممبئی کے جوگیشوری کے ایک اسپتال میں زیر علا ج تھے۔آج صبح انہوں نے آخری سانس لی۔ پسماندگان میں دو بیٹیاں اور دس بیٹے ہیں۔مرحوم کی تدفین اوشیورہ قبرستان،جوگیشوری ویسٹ ممبئی میں ہوئی۔
Published: undefined
ریاست گجرات کے ضلع کانٹھا (شمالی گجرات) کے موضع کالیٹرہ میں 1940 میں پیدا ہونے والے مفتی سعید نے ابتدائی تعلیم اپنے وطن گجرات ہی میں حاصل کی۔ پھر مظاہر علوم سہارنپور میں داخلہ لیا۔ نحو، منطق و فلسفہ کی بیشتر کتابیں وہیں پڑھیں، بعد اذاں 1960ء میں دار العلوم دیوبند میں داخلہ لیا اور حدیث و تفسیر اور فقہ کے علاوہ دیگر کئی فنون کے ساتھ وہیں سے فتاوی کی ڈگری حاصل کی۔
Published: undefined
تکمیل تعلیم کے بعد وہ دار العلوم اشرفیہ راندیر (سورت) میں تدریس سے وابستہ ہوگئے۔ پھر دار العلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کے معزز رکن محمد منظور نعمانی کی تجویز پر میں دار العلوم دیوبند سے وابستہ ہوئے اورتاحیات دارالعلوم میں اپنی تدریسی خدمات انجام دیتے رہے۔مرحوم نے تقریباً 47 سالوں تک دیوبند میں اپنی خدمات انجام دیں۔
Published: undefined
دار العلوم میں مختلف فنون کی کتابیں پڑھانے کے ساتھ مفتی صاحب کی ترمذی شریف اور طحاوی کے اسباق طلبہ میں بے حد مقبول تھے۔ دار العلوم کے شیخ الحدیث اور صدر المدرسین نصیر احمد خان کی علالت کے بعد (1429ھ مطابق 2008ء) سے بخاری شریف جلد اول کا درس بھی ان سے متعلق کر دیا گیا جس کے بعد سے تاحیات وہ دار العلوم کے شیخ الحدیث اور صدر المدرسین تھے۔
Published: undefined
فقہی سمیناروں میں ان کی رائے کو بڑی اہمیت دی جاتی تھی اور ان کے مقالات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ان کی فقہی مہارت کی وجہ سے دار الافتاء دار العلوم کے خصوصی بنچ میں ان کا نام نمایاں طور پر شامل ہوا۔ انہوں نے درس وتدریس کے ساتھ تصنیف و تالیف میں بھی گرانقدر خدمات انجام دیں۔اشرف علی تھانوی کے مجموعہ فتاویٰ امداد الفتاویٰ پر حاشیہ بھی لکھا ہے،مرحوم تقریباً 12 کتابوں کے مصنف ہیں۔ جن میں سے کئی دار العلوم سمیت مختلف دینی مدارس میں شامل نصاب ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز