وزیر اعظم نریندر مودی کی جان کو نکسلی تنظیم سے خطرہ ہونے کی خبر نے گزشتہ دنوں ہندوستانی سیاست میں ہنگامہ برپا کر دیا تھا لیکن اَب شہلا رشید نے مودی کے قتل کی سازش میں شامل ہونے کا الزام مرکزی وزیر نتن گڈکری اور آر ایس ایس پر لگا یا ہے۔ انھوں نے اس خدشہ کا اظہار اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر کیا ہے۔ جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کی سابق نائب صدر شہلا رشید کے ذریعہ کیا گیا یہ ٹوئٹ تنازعہ کا شکار ہو گیا ہے۔ اس الزام کے بعد ناراض گڈکری نے قانونی کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔
اس پورے معاملے میں شہلا رشید اور گڈکری کے درمیان ٹوئٹر پر ہی جنگ شروع ہو گئی اور جہاں گڈکری نے اشاروں اشاروں میں شہلا کے خلاف آواز اٹھائی تو شہلا نے گڈکری کو برسرعام نشانہ بنایا۔ پہلا ٹوئٹ شہلا نے 9 جون کو کیا تھا جس میں انھوں نے لکھا تھا کہ ’’ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے آر ایس ایس/گڈکری وزیر اعظم نریندر مودی کے قتل کرنے کی سازش تیار کر رہے ہیں۔ پھر وہ مسلمانوں اور کمیونسٹوں پر الزام عائد کریں گے اور پھر مسلمانوں کی لنچنگ کریں گے۔‘‘
Published: undefined
شہلا کے اس ٹوئٹ کے جواب میں بغیر ان کا نام لیے نتن گڈکری نے لکھا کہ ’’میں ان غیر سماجی عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کرنے جا رہا ہوں جنھوں نے مجھ پر وزیر اعظم نریندر مودی کو ڈرانے کے لیے ہو رہے قتل کی سازش سے متعلق قابل اعتراض تبصرہ کیا۔‘‘ گڈکری کے اس ٹوئٹ پر ریپلائی کرتے ہوئے شہلا نے جے این یو کے طالب علم عمر خالد کا ایشو اٹھا دیا۔ انھوں نے لکھا کہ ’’دنیا کی سب سے بڑی پارٹی کے لیڈر ایک طنزیہ ٹوئٹ سے پریشان ہو گئے۔ ذرا سوچیے، ایک بے قصور طالب علم عمر خالد اور ان کے والد کو کیسا محسوس ہوا ہوگا جب ایک چینل کی طرف سے جھوٹے الزام پر انھیں پریشان کیا جا رہا تھا۔‘‘ ساتھ ہی شہلا نے گڈکری سے سوال کر دیا کہ ’’گڈکری راہل شیو شنکر پر کارروائی کریں گے کیا؟‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز