دیر رات اڈانی گروپ سے جڑی خبروں نے اسٹاک مارکیٹ کو ہلا کر رکھ دیا، خبر بڑی تھی اور بازار پر اس کا اثر بھی بڑا تھا۔ دراصل، جمعرات کی صبح ہندوستانی بازار میں نفٹی سے مضبوطی کے آثار نظر آئے تھے۔ لیکن اڈانی گروپ سے جڑی خبروں نے سارا معاملہ ہی بدل دیا۔ مارکیٹ کا آغاز گراوٹ سے ہوا اور کاروبار کے اختتام تک گراوٹ مارکیٹ پر حاوی رہی۔
Published: undefined
جس طرح ہنڈنبرگ کے الزامات کے بعد اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص میں زبردست گراوٹ آئی تھی، اسی طرح کی صورتحال کل اڈانی گروپ کے حصص کے ساتھ دیکھی گئی۔ اڈانی گروپ کی تمام کمپنیوں کے شیئرز میں زبردست گراوٹ ہوئی۔ بیشتر کمپنیوں کے حصص میں لوئر سرکٹ دیکھے گئے۔
Published: undefined
اڈانی گروپ کے حصص میں زبردست فروخت کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ بھی بحال نہیں ہو سکی۔ سینسیکس 422 پوائنٹس کی گراوٹ پر بند ہوا۔ جبکہ نفٹی 23,350 تک گر گیا۔ اڈانی گروپ کے حصص سب سے زیادہ گرے، اس کے علاوہ سرکاری بینکوں کے شیئرز میں بھی گراوٹ دیکھی گئی، کیونکہ کئی بینکوں نے اڈانی گروپ کو قرض دیا ہے۔
Published: undefined
درحقیقت نیویارک کی فیڈرل کورٹ میں سماعت کے دوران گوتم اڈانی کی کمپنی پر امریکہ میں سرمایہ کاروں کو دھوکہ دینے اور شمسی توانائی کا ٹھیکہ حاصل کرنے کے لیے بھارتی حکام کو بھاری رشوت دینے کا الزام لگایا گیا ہے۔ الزام ہے کہ 2020 سے 2024 کے درمیان ہندوستانی حکام کو غلط راستے سے 265 ملین ڈالر (تقریباً 2236 کروڑ روپے) کی رشوت دی گئی تاکہ اس سولر پراجیکٹ کو اڈانی گرین اور ایزور پاور گلوبل تک پہنچایا جا سکے۔
Published: undefined
گوتم اڈانی کے لیے یہ ایک بڑا دھچکا سمجھا جا رہا ہے اور یہ دھچکا بیرون ملک سے آیا ہے۔ تاہم اڈانی گروپ نے جمعرات کو کہا کہ امریکی محکمہ انصاف اور سیکورٹیز مارکیٹ ریگولیٹر کی طرف سے اڈانی گرین کمپنی کے ڈائریکٹرز کے خلاف لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کی تردید کی گئی ہے۔ اڈانی گروپ نے کہا کہ عدالت میں لگائے گئے الزامات صرف الزامات ہیں اور ملزمان کو جرم ثابت ہونے تک بے قصور سمجھا جاتا ہے، ہم قانون کا ہر ممکن سہارا لیں گے۔
Published: undefined
اس کے ساتھ ہی سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا (ایس ای سی آئی) نے گوتم اڈانی کیس میں اپنی وضاحت پیش کی ہے۔ اس نے اس سارے معاملے پر کہا ہےکہ انہیں امریکی عدالت میں گوتم اڈانی کے گروپ پر لگائے گئے الزامات سے متعلق کوئی دستاویز نہیں ملا ہے۔ ایسی صورت میں اسے کمپنی کے کسی اصول کے ٹوٹنے کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔ دراصل، رائٹرز نے ایس ای سی آئی کے چیئرمین اور ایم ڈی آر پی گپتا کے حوالے سے یہ رپورٹ دی ہے۔ گپتا نے کہا کہ کمپنی کے پاس اس معاملے کی تحقیقات کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ ایسے میں آگے کیا ہوتا ہے اس پر سب کی نظریں ہوں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined