ممبئی: مہاراشٹر کے گورنر اور بی جے پی کے سابق نائب صدر بی ایس کوشیاری نے ادھو ٹھاکرے کو لکھے خط میں جس طرح سے ہندوتو کا ذکر کیا ہے اس سے این سی پی سربراہ شرد پوار بہت زیادہ برہم ہیں اور انہوں نے گورنر کی زبان کو لے کر وزیر اعظم سے تحریری طور پر اپنی برہمی کا اظہار کر دیا ہے۔
Published: undefined
شرد پوار نے وزیر اعظم کو لکھا ہےکہ ’گورنر کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے خیالات وزیر اعلی تک پہنچائیں لیکن جو زبان انہوں نے استعمال کی ہے میں اس پر حیران ہوں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا ہے کہ گورنر کے خط سے ایسا لگ رہا ہے جیسے وہ ریاست کے وزیر اعلی سے نہیں بلکہ ایک سیاسی جماعت کے رہنما سے مخاطب ہوں اور اس خط نے گورنر کے دفتر کے وقار کو نقصان پہنچایا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے گورنر نے پیر کو وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو عبادت گاہیں کھولنے کے لئے ایک خط لکھا تھا لیکن اس میں انہوں ہندوتو کا بھرپور ذکرکیا تھا۔ انہوں نے اس میں ادھو ٹھاکرے کو یاد دلاتے ہوئے تحریر کیا تھا ’’آپ نے وزیر اعلی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ایودھیا کا دورہ کیا تھا، آپ پندھارپور میں رکمنی مندر گئے تھے پوجا کے لئے۔‘‘
Published: undefined
گورنر نے وزیر اعلی کو ہندوتو کا علمبردار بتاتے ہوئے لکھا کہ وہ حیران ہیں کہ وزیر اعلی کیوں مذہبی مقامات کھولنے کو ٹال رہے ہیں۔ گورنر نے طنز کرتے ہوئے ادھو کو لکھا ہے کہ کیا ان کوکوئی خدائی پیغام ہے ایسا نہ کرنے کے لئے یا وہ سیکولر ہوگئے ہیں، جس لفظ سے وہ نفرت کرتے تھے۔
Published: undefined
گورنر کے اس خط کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلی نے جواب میں لکھا تھا کہ ان کو کسی سے ہندوتوا کے لئے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ سیکولرزم کی بات کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ کیا مذہبی مقامات کھولنا ہی ہندوتوا ہے؟ انہوں نے گورنر سے پوچھاکہ کیا سیکولرزم ہندوستانی ا ٓئین کی بنیاد نہیں ہے جس پر انہوں نے گورنر کے عہدہ کا حلف لیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے لکھا کہ لوگوں کے مذہبی جذبات اور عقائد کا خیال رکھتے وقت ان کی زندگی اور صحت کا بھی خیال رکھنا ضروری ہے۔ وہیں، شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے گورنر کے خط پر کہا کہ ان کی ہندوتوا کی بنیاد بہت مضبوط ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز